شمالی کوریا کے ایٹمی اور میزائل پروگرام میں مدد کا الزام امریکا نے روس اور چین پر پابندیاں عائد کردیں
وولیسز سلور اسٹار، بیبین سلور اسٹار نیٹ ورک ٹیکنالوجی، سونگ ہوا جونگ کمپنیوں پر پابندیاں لگائی گئیں۔
شمالی کوریا کے ایٹمی اور میزائل پروگرام کی مدد کرنے کے الزام پر امریکا نے روس اور چین کی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا نے چین میں قائم ایک ٹیک فرم، اس کے شمالی کوریائی سربراہ اور ایک روسی سبسڈری پر تازہ پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے شمالی کوریا پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کیمونسٹ ملک میں غیرقانونی فنڈنگ پہنچائی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوشش ہے کہ اقتصادی پابندیوں کو بحال رکھتے ہوئے پیانگ یانگ پر دباؤ بڑھایا جائے کہ وہ جوہری اور میزائل پروگرام ترک کر دے۔ روس کی کمپنی وولیسز سلور اسٹار اور چین میں قائم کمپنی ینبین سلور اسٹار نیٹ ورک ٹیکنالوجی پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ امریکا نے شمالی کوریا کی کمپنی سونگ ہوا جونگ پر بھی پابندیاں لگائی ہیں۔
جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے کہا کہ شمالی کوریا اپنا ایٹمی پروگرام ختم کرنے پر آمادہ دکھائی دیتا ہے اور دوسری طرف امریکا نے شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا اشارہ دیا ہے۔
یاد رہے جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اگلے ہفتے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے تیسری ملاقات کرنے جارہے ہیں جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر بات چیت ہوگئی۔ مون نے اعتراف کیا کہ امن مذاکرات میں رکاوٹ ہے جسے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا نے چین میں قائم ایک ٹیک فرم، اس کے شمالی کوریائی سربراہ اور ایک روسی سبسڈری پر تازہ پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے شمالی کوریا پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کیمونسٹ ملک میں غیرقانونی فنڈنگ پہنچائی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوشش ہے کہ اقتصادی پابندیوں کو بحال رکھتے ہوئے پیانگ یانگ پر دباؤ بڑھایا جائے کہ وہ جوہری اور میزائل پروگرام ترک کر دے۔ روس کی کمپنی وولیسز سلور اسٹار اور چین میں قائم کمپنی ینبین سلور اسٹار نیٹ ورک ٹیکنالوجی پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ امریکا نے شمالی کوریا کی کمپنی سونگ ہوا جونگ پر بھی پابندیاں لگائی ہیں۔
جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے کہا کہ شمالی کوریا اپنا ایٹمی پروگرام ختم کرنے پر آمادہ دکھائی دیتا ہے اور دوسری طرف امریکا نے شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا اشارہ دیا ہے۔
یاد رہے جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اگلے ہفتے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے تیسری ملاقات کرنے جارہے ہیں جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر بات چیت ہوگئی۔ مون نے اعتراف کیا کہ امن مذاکرات میں رکاوٹ ہے جسے دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔