عدلیہ آئین کے نفاذ کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے چیف جسٹس
عدلیہ ریاست کا ایک اہم سطون ہے،اور دوسرے اداروں کو بھی آئین کے مطابق کام کرنا چاہیے، چیف جسٹس
ST LUCIA:
بدھ کے روز چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا"عدلیہ ملک میں آئین پرعمل درآمد کے لئے کسی بھی حد جاسکتی ہے"۔ ایکسپریس نیوزنے رپورٹ کیا
سپریم کورٹ بار میں افطار پارٹی کے دوران اپنی بات کو برقرار رکھتے ہوئے انھوں نے کہا"عدلیہ آئین کے مطابق فیصلے دینا جاری رکھے گی،چاہے آسمان ہی کیوں نہ گر پڑے"۔
انھوں نے مزید کہا"عدلیہ ریاست کا ایک اہم سطون ہے،اور دوسرے اداروں کو بھی آئین کے مطابق کام کرنا چاہیے"۔
سپریم کورٹ بار کے صدر یاسین آزاد نے اس موقع پربات کرتے ہوئے کہا"اگر کوئی بھی عدلیہ کو نقصان پہنچانے کی کوش کرے گا،تو وکلاء اس پر مزاحمت کریں گے"۔
بدھ کے روز چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا"عدلیہ ملک میں آئین پرعمل درآمد کے لئے کسی بھی حد جاسکتی ہے"۔ ایکسپریس نیوزنے رپورٹ کیا
سپریم کورٹ بار میں افطار پارٹی کے دوران اپنی بات کو برقرار رکھتے ہوئے انھوں نے کہا"عدلیہ آئین کے مطابق فیصلے دینا جاری رکھے گی،چاہے آسمان ہی کیوں نہ گر پڑے"۔
انھوں نے مزید کہا"عدلیہ ریاست کا ایک اہم سطون ہے،اور دوسرے اداروں کو بھی آئین کے مطابق کام کرنا چاہیے"۔
سپریم کورٹ بار کے صدر یاسین آزاد نے اس موقع پربات کرتے ہوئے کہا"اگر کوئی بھی عدلیہ کو نقصان پہنچانے کی کوش کرے گا،تو وکلاء اس پر مزاحمت کریں گے"۔