پاکستان ہاکی فیڈریشن کے بڑوں کی لڑائی طول پکڑ گئی
برطرف ڈائریکٹر ڈومیسٹک نوید عالم کا سیکرٹری شہباز سینئر کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان
فیڈریشن حکام کی طرف سے عدالتی چارہ جوئی کی دھمکی کے بعد برطرف ڈائریکٹر ڈومیسٹک نوید عالم نے سیکرٹری شہباز سینئر کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کر دیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے بڑوں کی لڑائی طول پکڑ گئی ہے اور فیڈریشن حکام کی طرف سے عدالتی چارہ جوئی کی دھمکی کے بعد برطرف ڈائریکٹر ڈومیسٹک نوید عالم نے سیکرٹری شہباز سینئر کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کر دیا ہے۔
نوید عالم کا کہنا ہے کہ وہ پی ایچ ایف کے ہاؤس کے ممبر ہیں اور انہوں نے سیکر ٹری پی ایچ ایف کے خلاف عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس ضمن میں انہیں 55 فیصد سے بھی زائد ہاؤس ممبران کا اعتماد حاصل ہوچکا ہے، لہذا وہ اور ملک بھر میں ہاکی سے منسلک ان کے ہم خیال دوست اب سیکرٹری پی ایچ ایف کے خلاف عدم اعتماد لانے جا رہے ہیں، اب ہاکی کے معاملات ہاکی والے اپنے ہاتھ میں لے کر کرپٹ مافیا کا صفایا کریں گے۔
سابق اولیمپئن نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے پی ایچ ایف کا ہاؤس کے اجلاس کے لئے تاریخ اور مقام کا اعلان کریں گے، آج اگر پی ایچ ایف کا دیوالیہ نکل چکا ہے تو اس کے ذمہ دار صدر پی ایچ ایف خالد سجاد کھوکھر اور سیکرٹری پی ایچ ایف خود ہیں جنہوں نے کروڑوں روپے کی گرانٹ دوستوں کو نوازنے پر لگادی۔یہی وجہ ہے کہ آج نہ کوئی ہاکی کو سپانسر کرنے کو تیار ہے اور نہ ہی حکومت اسے ایک پیسہ بھی دینے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں تین سال سے صدر اور سیکر ٹری کے سامنے رو رہا ہوں کہ خدارا دوستوں کو مالامال کرنے کی پالیسی کو چھوڑ دیں مگر انہوں نے میری ایک بات نہیں سنی، اور جب میں نے ملک بھر سے سیکر ٹری پی ایچ ایف کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات پر بطور چئیرمین ڈسپلنری کمیٹی انکوائری کی اور انہیں بتایا کہ وہ گلٹی پائے گئے تو انہوں نے مجھے ہی راستہ سے ہٹادیا ۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے بڑوں کی لڑائی طول پکڑ گئی ہے اور فیڈریشن حکام کی طرف سے عدالتی چارہ جوئی کی دھمکی کے بعد برطرف ڈائریکٹر ڈومیسٹک نوید عالم نے سیکرٹری شہباز سینئر کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کر دیا ہے۔
نوید عالم کا کہنا ہے کہ وہ پی ایچ ایف کے ہاؤس کے ممبر ہیں اور انہوں نے سیکر ٹری پی ایچ ایف کے خلاف عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس ضمن میں انہیں 55 فیصد سے بھی زائد ہاؤس ممبران کا اعتماد حاصل ہوچکا ہے، لہذا وہ اور ملک بھر میں ہاکی سے منسلک ان کے ہم خیال دوست اب سیکرٹری پی ایچ ایف کے خلاف عدم اعتماد لانے جا رہے ہیں، اب ہاکی کے معاملات ہاکی والے اپنے ہاتھ میں لے کر کرپٹ مافیا کا صفایا کریں گے۔
سابق اولیمپئن نے کہا کہ وہ آئندہ ہفتے پی ایچ ایف کا ہاؤس کے اجلاس کے لئے تاریخ اور مقام کا اعلان کریں گے، آج اگر پی ایچ ایف کا دیوالیہ نکل چکا ہے تو اس کے ذمہ دار صدر پی ایچ ایف خالد سجاد کھوکھر اور سیکرٹری پی ایچ ایف خود ہیں جنہوں نے کروڑوں روپے کی گرانٹ دوستوں کو نوازنے پر لگادی۔یہی وجہ ہے کہ آج نہ کوئی ہاکی کو سپانسر کرنے کو تیار ہے اور نہ ہی حکومت اسے ایک پیسہ بھی دینے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں تین سال سے صدر اور سیکر ٹری کے سامنے رو رہا ہوں کہ خدارا دوستوں کو مالامال کرنے کی پالیسی کو چھوڑ دیں مگر انہوں نے میری ایک بات نہیں سنی، اور جب میں نے ملک بھر سے سیکر ٹری پی ایچ ایف کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات پر بطور چئیرمین ڈسپلنری کمیٹی انکوائری کی اور انہیں بتایا کہ وہ گلٹی پائے گئے تو انہوں نے مجھے ہی راستہ سے ہٹادیا ۔