امریکا میں نماز کی وجہ سے برطرف 138 ملازمین کو ڈیڑھ کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ
’کارگیل میٹ سولوشنز‘ نامی کمپنی نے کچھ عرصہ پیشتر مسلمان ملازمین کو نماز کے لیے رخصت دینے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
امریکا میں گوشت کی پیکنگ اور سپلائی کرنے والی مقامی کمپنی نے نماز کی وجہ سے ملازمت سے برطرف کیے گئے صومالیہ کے 138 ملازمین کو ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی رقم ہرجانے کے طور پر ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
العربیہ نیوز کے مطابق امریکی ریاست کولو راڈو میں قائم 'کارگیل میٹ سولوشنز' نامی کمپنی نے کچھ عرصہ پیشتر مسلمان ملازمین کو نماز کے لیے کام کے اوقات سے رخصت دینے کی درخواست مسترد کر دی تھی اور دوران ڈیوٹی نماز ادا کرنے والے 138 صومالی ملازمین کو نکال دیا تھا۔
امریکا میں ملازمین کے حقوق کی یونین جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'کارگیل میٹ سولوشنز' جس کا صدر دفتر کنساس کے علاقے ویٹیچیسا میں ہے، نے نہ صرف نکالے گئے ملازمین کو ہرجانے کے طور پر ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی رقم ادا کرے گی بلکہ وہ مسلمان ملازمین کے لیے نماز کے اوقات میں انھیں وقفہ مہیا کرے گی۔
العربیہ نیوز کے مطابق امریکی ریاست کولو راڈو میں قائم 'کارگیل میٹ سولوشنز' نامی کمپنی نے کچھ عرصہ پیشتر مسلمان ملازمین کو نماز کے لیے کام کے اوقات سے رخصت دینے کی درخواست مسترد کر دی تھی اور دوران ڈیوٹی نماز ادا کرنے والے 138 صومالی ملازمین کو نکال دیا تھا۔
امریکا میں ملازمین کے حقوق کی یونین جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'کارگیل میٹ سولوشنز' جس کا صدر دفتر کنساس کے علاقے ویٹیچیسا میں ہے، نے نہ صرف نکالے گئے ملازمین کو ہرجانے کے طور پر ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کی رقم ادا کرے گی بلکہ وہ مسلمان ملازمین کے لیے نماز کے اوقات میں انھیں وقفہ مہیا کرے گی۔