سندھ میں چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی قائم کردی گئی
اتھارٹی کا مقصد بچوں کا تحفظ اور مساوی سلوک یقینی بنانا ہوگا، رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
سندھ کے محکمہ سماجی بہبود (سوشل ویلفیئر ) نے عدالت عظمی کو آگاہ کیا ہے کہ صوبے میں خواتین اور بچوں سے متعلق سنگین جرائم کے تدارک کے لیے حکومتی اداروں، غیرسرکاری تنظیموں(این جی اوز) اورسول سوسائٹی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں جمع کرائی گئی تحریری رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ صوبے میں چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ2011کے تحت چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی قائم کردی گئی ہے تاکہ بچوں کے استحصال کا خاتمہ، بچوں کو نظراندازکیے جانے کا تدارک اور بچوں سے مساوی سلوک کو یقینی بنایا جاسکے۔
عدالت کو بتایا گیا ہے کہ سندھ سوشل ویلفیئر کے انچارج وزیر13رکنی صوبائی چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے چیئرپرسن ہوںگے۔ اتھارٹی میں صوبائی سیکریٹری سوشل ویلفیئر، سیکریٹری قانون وانصاف، سیکرٹری لیبر، سیکریٹری داخلہ ، این جی اوز کے 2 نمائندگان، 2وکلا، 2 ممبران صوبائی اسمبلی اور یونیسف کا ایک نمائندہ شامل ہوگا۔
عدالت کوبتایاگیا ہے کہ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹیز کے صوبے کے تمام 29 اضلاع میں دفاتر قائم کیے گئے ہیں اور ان کے سربراہان بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔
بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں جمع کرائی گئی تحریری رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ صوبے میں چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ2011کے تحت چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی قائم کردی گئی ہے تاکہ بچوں کے استحصال کا خاتمہ، بچوں کو نظراندازکیے جانے کا تدارک اور بچوں سے مساوی سلوک کو یقینی بنایا جاسکے۔
عدالت کو بتایا گیا ہے کہ سندھ سوشل ویلفیئر کے انچارج وزیر13رکنی صوبائی چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے چیئرپرسن ہوںگے۔ اتھارٹی میں صوبائی سیکریٹری سوشل ویلفیئر، سیکریٹری قانون وانصاف، سیکرٹری لیبر، سیکریٹری داخلہ ، این جی اوز کے 2 نمائندگان، 2وکلا، 2 ممبران صوبائی اسمبلی اور یونیسف کا ایک نمائندہ شامل ہوگا۔
عدالت کوبتایاگیا ہے کہ سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹیز کے صوبے کے تمام 29 اضلاع میں دفاتر قائم کیے گئے ہیں اور ان کے سربراہان بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔