پاکستان ہانگ کانگ پر ہاتھ صاف کرنے کے لیے تیار

فخرزمان، امام الحق اور بابر اعظم پر مشتمل ٹاپ آرڈر ناتجربہ کار بولنگ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چھکے چھڑانے کی کوشش کرے گا۔

پیس بیٹری میں چیمپئنز ٹرافی کے ہیرو حسن علی اور تجربہ کار محمد عامر کیساتھ عثمان شنواری کو شامل کیے جانے کا امکان۔ فوٹو: اے ایف پی

ایشیا کپ میں پاکستان کمزور ہانگ کانگ پرہاتھ صاف کرنے کیلیے تیار ہے۔

ایشیا کپ میں 6 ٹیمیں شریک ہیں،گروپ اے میں پاکستان، بھارت اور کوالیفائر ہانگ کانگ شامل ہے، ''بی'' میں سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان کو جگہ ملی ہے،چیمپئنز ٹرافی کے فاتح گرین شرٹس اپنی مہم کا آغاز اتوار کو ہانگ کانگ کیخلاف میچ سے کریں گے۔

نوجوان کرکٹرز کی شمولیت کے بعد قطعی مختلف روپ میں نظر آنے والی پاکستان ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں تسلسل کیساتھ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے، یواے ای کی کنڈیشنز سے بھی اچھی طرح شناسا ہے، اوپنر فخرزمان کی پاور ہٹنگ حریفوں کے حوصلے پست کردیتی ہے،ساتھی اوپنر امام الحق ابھی تک 9ون ڈے انٹرنیشنل کھیل کر 4سنچریز بناچکے ہیں، انھوںنے سری لنکا کیخلاف یواے ای میں ہی ڈیبیو میچ میں تھری فیگر اننگز کھیلی تھی،تیسرے اوپنر شان مسعود کو شامل کیے جانے کا زیادہ امکان نہیں۔

تیسری پوزیشن بابر اعظم نے سنبھال رکھی ہے جنھوں نے اپنے کیریئر کی اولین سیریز میں ہی اماراتی میدانوں پر رنز کے ڈھیر لگادیے تھے، جارح مزاج آصف علی نے بھی ڈیبیو کے بعد چند اچھی اننگز کی بدولت قومی ٹیم میں قدم جمالیے ہیں، تجربہ کار شعیب ملک کسی بھی میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں، ان کی سپن بولنگ بھی یواے ای کی کنڈیشنز میں ٹیم کے کام آسکتی ہے،کپتان سرفراز احمد بھی میچ ونر کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔


پیس بیٹری میں چیمپئنز ٹرافی کے ہیرو حسن علی اور تجربہ کار محمد عامر موجود ہیں، عثمان شنواری بھی اچھی فارم میں ہیں، جنید خان اور شاہین آفریدی کو باہر بٹھائے جانے کا امکان ہے، شاداب خان کی گھومتی گیندوں بھی حریف بیٹنگ لائن کیلیے پریشانیاں پیدا کرسکتی ہے، نوآموز ہانگ کانگ ٹیم کو لیگ اسپنر کا سامنا بڑے حوصلے سے کرنا ہوگا،ورلڈکپ 2007میں آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ایونٹ سے اخراج کا صدمہ آج تک پاکستان کو نہیں بھول سکا،اس بار بھی سارا دبائو گرین شرٹس پر ہوگا۔

10 سال بعد ایشیا کپ میں جگہ بنانے والے ہانگ کانگ کے پاس گنوانے کو کچھ نہیں،بیشتر تارکین وطن پر مشتمل ٹیم کی کمان انوشمان راتھ کے سپرد ہے، نزاکت خان ان کے ساتھ دوسرے اوپنر اور پاکستانی اٹیک کے چیلنج کا سامنا کرنے کی تدبیریں سوچ رہے ہوں گے، تجربہ کار بابر حیات اور ندیم احمد کی بھی کوشش ہوگی کہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں، کوالیفائرز میں نیپال اور یواے ای جیسی مضبوط ٹیموں کو زیر کرتے ہوئے ایشیا کپ میں جگہ بنانے والی ٹیم کم ازکم بہتر کارکردگی سے اچھا تاثر چھوڑنے کی ضرور کوشش کرسکتی ہے۔

پاکستان اور ہانگ کانگ کی ٹیمیں ون ڈے کرکٹ میں ابھی تک صرف 2بار 2004اور 2008میں مقابل ہوئی ہیں،دونوں میں توقع کے عین مطابق گرین شرٹس سرخرو ہوئے لیکن یواے ای میں ایک نیا چیلنج اور نیا امتحان ہوگا۔

 
Load Next Story