گیس کی قیمتوں میں اضافے کی نئی سمری اقتصادی کمیٹی کو ارسال
وزیر خزانہ اسد عمر نے گیس کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے آج اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا
گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو دوبارہ ارسال کردی گئی ہے۔
وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافہ موخر کرنے کے اقدام پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں دوبارہ قیمتوں میں اضافہ کیے جانے کا امکان ہے جس کیلئے نئی سمری کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو بھجوا دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے گیس کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے آج اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، تاہم حکام نے اقتصادی کمیٹی سمیت دیگر اہم اجلاسوں میں نجی میڈیا کو کوریج سے بھی روک دیا ہے۔
ای سی سی کی جانب سے منظوری کی صورت میں گیس کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے گا تاہم اگر سمری میں وزیر اعظم کی وضع کردہ گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کا فقدان پایا گیا تو قیمتوں میں اضافہ دوبارہ موخر کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پیر کو ہونے والے اجلاس میں اس بارے میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : گیس قیمتوں میں 46 فیصد اضافہ
ای سی سی اجلاس وزیراعظم سیکرٹریٹ کے بجائے کیبنٹ ڈویژن میں ہوگا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایل پی جی کی قیمتوں میں ستر فیصد اضافہ سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی جب کہ گردشی قرضے کے بارے میں آڈیٹر جنرل کی تیار کردہ رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ موخر کردیا
واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں 5 ستمبر کو خبر آئی تھی کہ اوگرا کی سمری پر وزیراعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم اپوزیشن اور عوام نے بڑھتی مہنگائی کے باعث حکومت پر شدید تنقید کی۔ بعدازاں 10 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کو موخر کردیا گیا۔
وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافہ موخر کرنے کے اقدام پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں دوبارہ قیمتوں میں اضافہ کیے جانے کا امکان ہے جس کیلئے نئی سمری کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو بھجوا دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے گیس کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے آج اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، تاہم حکام نے اقتصادی کمیٹی سمیت دیگر اہم اجلاسوں میں نجی میڈیا کو کوریج سے بھی روک دیا ہے۔
ای سی سی کی جانب سے منظوری کی صورت میں گیس کے نرخوں میں اضافہ کیا جائے گا تاہم اگر سمری میں وزیر اعظم کی وضع کردہ گائیڈ لائنز پر عملدرآمد کا فقدان پایا گیا تو قیمتوں میں اضافہ دوبارہ موخر کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پیر کو ہونے والے اجلاس میں اس بارے میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : گیس قیمتوں میں 46 فیصد اضافہ
ای سی سی اجلاس وزیراعظم سیکرٹریٹ کے بجائے کیبنٹ ڈویژن میں ہوگا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایل پی جی کی قیمتوں میں ستر فیصد اضافہ سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی جب کہ گردشی قرضے کے بارے میں آڈیٹر جنرل کی تیار کردہ رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ موخر کردیا
واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں 5 ستمبر کو خبر آئی تھی کہ اوگرا کی سمری پر وزیراعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم اپوزیشن اور عوام نے بڑھتی مہنگائی کے باعث حکومت پر شدید تنقید کی۔ بعدازاں 10 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کو موخر کردیا گیا۔