شوہر کا قتل ملزمہ عامرہ کے کیس میں 2 گواہوں کا بیان قلمبند

کزن خرم نے ملزمہ کوپستول دیا،قتل کا رشتے داروں کے سامنے اعتراف بھی کیا تھا،گواہ۔

کزن خرم نے ملزمہ کوپستول دیا،قتل کا رشتے داروں کے سامنے اعتراف بھی کیا تھا،گواہ۔ فوٹو: ایکسپریس

شوہر کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزمہ عامرہ ناصر کے کیس میں 2 گواہوں نے شناخت کے بعد اپنا بیان قلمبند کرادیا ہے۔

جمعے کو تھانہ ائیرپورٹ کے پولیس افسر سب انسپکٹر سلیم جان نے ملزمہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر علی حسن کلہوڑو کے روبرو پیش کیا تھا ، اس موقع پر 2 گواہوں کو بھی ضابطہ فوجداری کے ایکٹ 164کے تحت بیان قلمبند کرانے کیلیے طلب کیا گیا تھا، گواہ انجم محمود اور خالد محمود نے فاضل عدالت کے روبرو ملزمہ کی موجودگی میں اپنے بیان میں عدالت کو بتایا کہ عدالت میں موجود ملزمہ ان کی بھابھی ہے،ملزمہ نے خود اپنی والدہ صفیہ و دیگر اہل خانہ اورعزیزاوقارب کے سامنے جرم کا اعتراف کیا اور تمام واقعے کو دہرایا تھا کہ اس نے کس طرح اپنے شوہر کو قتل کیا تھا۔

اس نے بتایا تھا کہ وہ شروع سے ہی اپنے شوہرکو پسند نہیں کرتی تھی اس نے اپنے ماموں زاد کزن خرم جوکہ سیالکوٹ تصوری محلہ کا رہائشی ہے سے تعلقات قائم کیے تھے اس نے اسے پستول فراہم کیا تھا اور مقتول کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی ،20مئی کو خرم کراچی آیا تھا وہ اس کے ہمراہ سی ویو گئی پہلے خرم نے اسٹیشن جاکر سیالکوٹ کیلیے اپنی سیٹ بک کرائی اور سی ویو پر اسے پستول چلانا سکھایا تھا، بعدازاں وہ گھر آگئی تھی اور رات کو اپنے شوہر کے ہمراہ بھائی راشد محمود کے گھر گئی تھی، واپس گھر آکر دوبارہ ائیرپورٹ کے علاقے میں پیزا کھانے کا اصرار کیا تھا، شوہر تیار ہوکر اپنی موٹر سائیکل نکال رہے تھے۔




اسی اثنا اس نے اپنا پستول لوڈ کیا اور دوپٹے میں چھپا کرشوہر کے ہمراہ ائرپورٹ روانہ ہوگئی تھی جسے ہی اسپیڈ پریکرآیا اس کے شوہر نے موٹر سائیکل آہستہ کی اس نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور اسکی کنپٹی پر فائر کردیا، آلہ قتل کو قریبی جھاڑیوں میں چھپادیا تھا برقعہ نما چادر پر خون کے دھبے لگنے کے باعث اسے بھی پھینک دیا تھا اور ڈاکو کا شورمچا دیا ،ایک راہ گیر محسن و دیگر لوگ جمع ہوگئے تھے ،لاش کو جناح اسپتال لے گئے اور پولیس کو منصوبہ بندی کے تحت ڈکیتی کا رنگ دیا۔

بعدازاں ملزمہ نے جائے وقوع کی نشاندہی بھی کرائی اور جہاں پستول چھپایا تھا وہ بھی برآمد کرایا تھا تمام واقعے کو اس نے ان کے روبرو بتایا اور جائے وقوعہ اور قتل کی واردات کرنے کی ڈمی ریہرسل بھی کی کہ کس طرح موٹر سائیکل پر سوار تھی اور فائر کیا تھا،جائے واقع سے برقعہ اور اس کے چپل کے نشانات بھی ملے تھے، فاضل عدالت نے گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد ملزمہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے ۔
Load Next Story