دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے فنڈ مختص کیا جائےگورنر سندھ
ارکان اسمبلی کا 25 فیصد ترقیاتی فنڈ دہشتگردی،ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کیلیے دیاجائے
گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ کو مشورہ دیاہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ سے نمٹنے کے لیے ارکان اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کا 25 فیصد حصہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے مختص کیا جائے۔
گواہوں کے تحفظ کے آرڈیننس پر جلد قانون سازی کرلی جائے گی، انتخابات کے انعقاد میں پولیس، رینجرز اور پاک فوج کا کردار قابل تعریف ہے اور ان کی کاوشوں سے کراچی سمیت صوبے بھر میں پر امن انتخابات کا انعقاد ممکن ہوا، آئندہ بجٹ میں امن و امان کے قیام میں زیادہ رقوم مختص کی جائیں گی، کے ای ایس سی اور ایس ایس جی سی کے مابین تنازعہ کو حل کرلیا گیا ہے اور اسے مزید مستحکم کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعے کی شب گورنرہائوس میں کراچی کی تاجر برادری کو شہر کے10 زونز میں لگنے والے کیمروں اور سیکیورٹی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس سے ڈی جی رینجرز محمد رضوان، ڈی آئی جی سائوتھ امیرشیخ، سی پی ایل سی کے سربراہ احمدچنائے، کمشنر کراچی شعیب صدیقی، ایڈمنسٹریٹرکراچی ہاشم رضازیدی، کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز، کاٹی، سائٹ اور ایف بی ایریا کی ایسوسی ایشن کے عہدیداران، آل کراچی تاجراتحاد سمیت دیگر تاجرتنظیموں کے رہنمائوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر احمدچنائے نے کراچی کے10 زونز میں لگائے جانے والے سی سی ٹی وی کیمرے، اس ضمن میں بنائے جانے والے مانیٹرنگ روم اور دیگر اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں قیام امن کے سلسلے میں حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد سے قبل مختلف حلقوں میں تحفظات پائے جاتے تھے لیکن حکومت، ہماری پولیس، رینجرز اور پاک فوج نے ایسے اقدامات کیے کہ انتخابات پر امن انداز میں منعقد ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ گواہوں کے تحفظ کا بل تاخیر سے ملا، میں نے مناسب نہ سمجھا کہ اسے آرڈیننس کے طورپر نافذ کروں، اب اسمبلی وجود میں آگئی ہے، امید ہے کہ جلد یہ بل ایوان سے منظور کرلیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کے ای ایس سی اور ایس ایس جی سی کے مابین مالی تنازعہ کا فوری حل نکالا ہے، جلد ہی ان دونوں اداروں کے مابین کوئی ٹھوس معاہدہ بھی کرلیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میںگورنر سندھ کی رہنمائی اور ان کی ہدایات کی روشنی میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر تاجر برادری نے بھی گورنر سندھ کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ گورنر سندھ اس صوبے میں مزید 25 سال تک گورنر کی حیثیت سے موجود رہیں۔
گواہوں کے تحفظ کے آرڈیننس پر جلد قانون سازی کرلی جائے گی، انتخابات کے انعقاد میں پولیس، رینجرز اور پاک فوج کا کردار قابل تعریف ہے اور ان کی کاوشوں سے کراچی سمیت صوبے بھر میں پر امن انتخابات کا انعقاد ممکن ہوا، آئندہ بجٹ میں امن و امان کے قیام میں زیادہ رقوم مختص کی جائیں گی، کے ای ایس سی اور ایس ایس جی سی کے مابین تنازعہ کو حل کرلیا گیا ہے اور اسے مزید مستحکم کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعے کی شب گورنرہائوس میں کراچی کی تاجر برادری کو شہر کے10 زونز میں لگنے والے کیمروں اور سیکیورٹی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کے لیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس سے ڈی جی رینجرز محمد رضوان، ڈی آئی جی سائوتھ امیرشیخ، سی پی ایل سی کے سربراہ احمدچنائے، کمشنر کراچی شعیب صدیقی، ایڈمنسٹریٹرکراچی ہاشم رضازیدی، کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز، کاٹی، سائٹ اور ایف بی ایریا کی ایسوسی ایشن کے عہدیداران، آل کراچی تاجراتحاد سمیت دیگر تاجرتنظیموں کے رہنمائوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر احمدچنائے نے کراچی کے10 زونز میں لگائے جانے والے سی سی ٹی وی کیمرے، اس ضمن میں بنائے جانے والے مانیٹرنگ روم اور دیگر اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں قیام امن کے سلسلے میں حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد سے قبل مختلف حلقوں میں تحفظات پائے جاتے تھے لیکن حکومت، ہماری پولیس، رینجرز اور پاک فوج نے ایسے اقدامات کیے کہ انتخابات پر امن انداز میں منعقد ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ گواہوں کے تحفظ کا بل تاخیر سے ملا، میں نے مناسب نہ سمجھا کہ اسے آرڈیننس کے طورپر نافذ کروں، اب اسمبلی وجود میں آگئی ہے، امید ہے کہ جلد یہ بل ایوان سے منظور کرلیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کے ای ایس سی اور ایس ایس جی سی کے مابین مالی تنازعہ کا فوری حل نکالا ہے، جلد ہی ان دونوں اداروں کے مابین کوئی ٹھوس معاہدہ بھی کرلیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے کہا کہ کراچی سمیت صوبے بھر میںگورنر سندھ کی رہنمائی اور ان کی ہدایات کی روشنی میں اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر تاجر برادری نے بھی گورنر سندھ کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ گورنر سندھ اس صوبے میں مزید 25 سال تک گورنر کی حیثیت سے موجود رہیں۔