پولیو مانیٹرنگ سیل تحلیل 130ملین ڈالرکی امداد خطرے میں
بل گیٹس کے نمائندے کا حکومت سے رابطہ، مانیٹرنگ سیل جلد بحال کرنے کا مطالبہ
پاکستان میں پولیومہم کومانیٹرکرنے والے سیل کی تحلیل کے بعد بل گیٹس کی جانب سے ملنے والی سالانہ 130ملین ڈالرکی امدادخطرے میں پڑگئی۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روزحکومت پاکستان کوپولیومانیٹرنگ سیل کوبحال کرنے کیلیے ایک مکتوب بھی لکھاہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 3 سال قبل پولیومہم کی مانیٹرنگ اور نیشنل پولیوایمرجنسی پلان کے تحت قائم کیے جانے والے وزیراعظم پولیومانیٹرنگ سیل کواچانک تحلیل کیے جانے پربل گیٹس کے خصوصی ایلچی ڈاکٹر وقاراجمل نے حکومت پاکستان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ہنگامی بنیادوں پر مانیٹرنگ سیل کوفوری بحال کرنے پر زوردیا ہے۔
انھوں نے مانیٹرنگ سیل کی تحلیل کے بعد پاکستان کوبل گٹس کی جانب سے پولیو وائرس کے خاتمے کی مد میں ملنے والی 130ملین ڈالرکی سالانہ امداد خطرے میں پڑنے کا ارشاہ بھی دیا ہے۔انھوں نے نو منتخب حکومت اورصدرآصف زرداری سے کہا ہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس کے خاتمے کیلیے قائم پولیومانیٹرنگ سیل کوفوری بحال اورفعال کیاجائے ۔دوسری طرف عالمی ادارہ صحت اوریونیسف نے حکومت پاکستان کو30مئی کوایک مکتوب لکھاہے جس میں کہاگیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی نے 2012میں دنیا بھر سے پولیو وائرس کے خاتمے کا ہدف دیاگیاتھالیکن پولیو وائرس پاکستان سمیت 3 ممالک میں سے مسلسل رپورٹ ہورہا ہے اوراس بات کابھی خدشہ ہے کہ پولیو وائرس ان ممالک سے دنیا بھر میں بھی منتقل ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ روزحکومت پاکستان کوپولیومانیٹرنگ سیل کوبحال کرنے کیلیے ایک مکتوب بھی لکھاہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 3 سال قبل پولیومہم کی مانیٹرنگ اور نیشنل پولیوایمرجنسی پلان کے تحت قائم کیے جانے والے وزیراعظم پولیومانیٹرنگ سیل کواچانک تحلیل کیے جانے پربل گیٹس کے خصوصی ایلچی ڈاکٹر وقاراجمل نے حکومت پاکستان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ہنگامی بنیادوں پر مانیٹرنگ سیل کوفوری بحال کرنے پر زوردیا ہے۔
انھوں نے مانیٹرنگ سیل کی تحلیل کے بعد پاکستان کوبل گٹس کی جانب سے پولیو وائرس کے خاتمے کی مد میں ملنے والی 130ملین ڈالرکی سالانہ امداد خطرے میں پڑنے کا ارشاہ بھی دیا ہے۔انھوں نے نو منتخب حکومت اورصدرآصف زرداری سے کہا ہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس کے خاتمے کیلیے قائم پولیومانیٹرنگ سیل کوفوری بحال اورفعال کیاجائے ۔دوسری طرف عالمی ادارہ صحت اوریونیسف نے حکومت پاکستان کو30مئی کوایک مکتوب لکھاہے جس میں کہاگیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی نے 2012میں دنیا بھر سے پولیو وائرس کے خاتمے کا ہدف دیاگیاتھالیکن پولیو وائرس پاکستان سمیت 3 ممالک میں سے مسلسل رپورٹ ہورہا ہے اوراس بات کابھی خدشہ ہے کہ پولیو وائرس ان ممالک سے دنیا بھر میں بھی منتقل ہوسکتا ہے۔