پاسکوکا زرعی اجناس کیلیے جدید موبائل اسٹوریج قائم کرنے کا فیصلہ
جدید موبائل اسٹوریج ٹیکنالوجی کے استعمال سے دور دراز علا قوں میں گندم اسٹوریج میں سہولت پیدا ہوگی
TEHRAN:
پاسکونے ملک میں زرعی اجناس کی اسٹوریج کے لیے جدید موبائل اسٹوریج قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ملک میں گندم ذخیرہ کرنے کے لیے موبائل اسٹوریج پرپاسکو نے اسٹڈی شروع کردی ہے، جدید موبائل اسٹوریج ٹیکنالوجی کے استعمال سے دور دراز علا قوں میں گندم اسٹوریج میں سہولت پید ا ہو گی ۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق وفاقی وزارت غذائی تحفظ و ریسرچ کے ادارے پاکستان ایگری کلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کا رپوریشن لمیٹڈ ( پاسکو ) نے ملک بھر میں گندم سمیت دیگر زرعی اجناس کی اسٹوریج کے لیے جدیدموبائل اسٹوریج کے قیام کے سلسلے میںاسٹڈی شروع کر دی گئی ہے ، پاسکو کی جانب سے جدید مو بائل اسٹوریج کے قیام کا مقصد ملک میں جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کراتے ہوئے گندم کے ضیا ع کو کم کرنا ہے ۔
ان موبائل اسٹوریج کو ملک کے دور دراز پسماند ہ علا قوں تک رسائی حاصل ہو گی ، اس وقت پاسکو موبائل اسٹوریج کے علا وہ متعدد اسٹوریج بنانے کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے، تاکہ اسٹوریج کی استعداد کا ر میں اضافہ کیا جا سکے۔پاکستان ایگری کلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن لمیٹڈ (پاسکو ) کی جانب سے اس وقت صوبہ سندھ میں کنڈ یا رو ، نو شہرو فیروز ، مورو ، بھریا ، محراب پو ر سمیت دیگر علا قوں میں نئے گندم کے اسٹوریج قائم کرنے کی تجویز ہے ۔
اسی طرح شیخو پورہ میں بھی پاسکو نے اسٹوریج کے قیام کے لیے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کر رکھا ہے جہاں پر متعلقہ ڈی سی کی جانب سے پاسکو کو بتایا گیا ہے کہ شیخو پورہ میں اسٹیٹ لینڈ دستیا ب نہیں تاہم حکومت سندھ کے محکمہ زراعت کی زمین موجو د ہے جو پاسکو اسٹوریج کے قیام کے لیے ایکوائر کی جا سکتی ہے۔ عمر کوٹ میں بھی پاسکو نے اسٹوریج کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔
عمر کوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے پاسکو کو اسٹوریج کے قیام کے لیے 4ایکڑ زمین کی نشاندہی کی ہے ، تاہم اس زمین پر اس وقت غیر قانونی قبضہ بتایا جا تاہے ، اس وقت پاسکو ملک کے مختلف علاقوں میں گندم کے ضیا ع کو بچانے کے لیے مزید اسٹوریج قائم کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے تاہم اب پاسکو کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میںلاتے ہوئے موبائل اسٹوریج قائم کرنے کابھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
جس پر پاسکونے مقامی اور انٹرنیشنل موبائل اسٹوریج پر اسٹڈی شروع کردی ہے۔یا د رہے کہ پاسکو کو حکومت کی جانب سے زرعی اجنا س کی اسٹوریج کے علا وہ سرپلس گندم کی برآمد کی ذمے داری بھی دی ہے ، اس وقت پاکستان کی جانب سے افغانستان ، بنگلہ دیش ، انڈیا ، انڈ و نیشیا ، قطر ، یو اے ای ، چائنہ ، سری لنکا سمیت دیگر ممالک میں گندم کی ایکسپورٹ کی جا رہی ہے ۔
سرپلس گندم کی برآمد پر وفاقی حکومت نے155یو ایس ڈالر فی ٹن فریٹ ریبیٹ مقرر کی تھی ، پاسکو کی جانب سے 5 لاکھ ٹن گندم 31 اگست 2018 تک حکومت کی جانب سے دی جا نے والی ڈیڈ لائن کے مطابق ایکسپورٹ کی جا نی تھی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ا ب تک پاسکو نے 4لاکھ 50ہزار گندم کی ایکسپورٹ کے معا ہدے کیے ہیں۔
پاسکونے ملک میں زرعی اجناس کی اسٹوریج کے لیے جدید موبائل اسٹوریج قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ملک میں گندم ذخیرہ کرنے کے لیے موبائل اسٹوریج پرپاسکو نے اسٹڈی شروع کردی ہے، جدید موبائل اسٹوریج ٹیکنالوجی کے استعمال سے دور دراز علا قوں میں گندم اسٹوریج میں سہولت پید ا ہو گی ۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق وفاقی وزارت غذائی تحفظ و ریسرچ کے ادارے پاکستان ایگری کلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کا رپوریشن لمیٹڈ ( پاسکو ) نے ملک بھر میں گندم سمیت دیگر زرعی اجناس کی اسٹوریج کے لیے جدیدموبائل اسٹوریج کے قیام کے سلسلے میںاسٹڈی شروع کر دی گئی ہے ، پاسکو کی جانب سے جدید مو بائل اسٹوریج کے قیام کا مقصد ملک میں جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کراتے ہوئے گندم کے ضیا ع کو کم کرنا ہے ۔
ان موبائل اسٹوریج کو ملک کے دور دراز پسماند ہ علا قوں تک رسائی حاصل ہو گی ، اس وقت پاسکو موبائل اسٹوریج کے علا وہ متعدد اسٹوریج بنانے کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے، تاکہ اسٹوریج کی استعداد کا ر میں اضافہ کیا جا سکے۔پاکستان ایگری کلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن لمیٹڈ (پاسکو ) کی جانب سے اس وقت صوبہ سندھ میں کنڈ یا رو ، نو شہرو فیروز ، مورو ، بھریا ، محراب پو ر سمیت دیگر علا قوں میں نئے گندم کے اسٹوریج قائم کرنے کی تجویز ہے ۔
اسی طرح شیخو پورہ میں بھی پاسکو نے اسٹوریج کے قیام کے لیے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کر رکھا ہے جہاں پر متعلقہ ڈی سی کی جانب سے پاسکو کو بتایا گیا ہے کہ شیخو پورہ میں اسٹیٹ لینڈ دستیا ب نہیں تاہم حکومت سندھ کے محکمہ زراعت کی زمین موجو د ہے جو پاسکو اسٹوریج کے قیام کے لیے ایکوائر کی جا سکتی ہے۔ عمر کوٹ میں بھی پاسکو نے اسٹوریج کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔
عمر کوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے پاسکو کو اسٹوریج کے قیام کے لیے 4ایکڑ زمین کی نشاندہی کی ہے ، تاہم اس زمین پر اس وقت غیر قانونی قبضہ بتایا جا تاہے ، اس وقت پاسکو ملک کے مختلف علاقوں میں گندم کے ضیا ع کو بچانے کے لیے مزید اسٹوریج قائم کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے تاہم اب پاسکو کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میںلاتے ہوئے موبائل اسٹوریج قائم کرنے کابھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
جس پر پاسکونے مقامی اور انٹرنیشنل موبائل اسٹوریج پر اسٹڈی شروع کردی ہے۔یا د رہے کہ پاسکو کو حکومت کی جانب سے زرعی اجنا س کی اسٹوریج کے علا وہ سرپلس گندم کی برآمد کی ذمے داری بھی دی ہے ، اس وقت پاکستان کی جانب سے افغانستان ، بنگلہ دیش ، انڈیا ، انڈ و نیشیا ، قطر ، یو اے ای ، چائنہ ، سری لنکا سمیت دیگر ممالک میں گندم کی ایکسپورٹ کی جا رہی ہے ۔
سرپلس گندم کی برآمد پر وفاقی حکومت نے155یو ایس ڈالر فی ٹن فریٹ ریبیٹ مقرر کی تھی ، پاسکو کی جانب سے 5 لاکھ ٹن گندم 31 اگست 2018 تک حکومت کی جانب سے دی جا نے والی ڈیڈ لائن کے مطابق ایکسپورٹ کی جا نی تھی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ا ب تک پاسکو نے 4لاکھ 50ہزار گندم کی ایکسپورٹ کے معا ہدے کیے ہیں۔