عثمان شنواری نے بھارتی بیٹسمینوں کو نشانے پررکھ لیا
5 بھارتی بیٹسمینوں کو پویلین بھیجنا ہدف ہے، عثمان شنواری
عثمان شنواری نے ہانگ کانگ کے بعد بھارتی بیٹسمینوں کونشانے پر رکھ لیا۔
پیسر کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ کے خلاف ریورس سوئنگ سے مدد ملی، 5 بھارتی بیٹسمینوں کو پویلین بھیجنا ہدف ہے، ہانگ کانگ کیخلاف میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ موسم اچھا تھا، گزشتہ سال اکتوبرمیں سری لنکا کے خلاف یو اے ای میں میچ کے دوران کافی گرمی تھی، خیال تھا کہ اب زیادہ گرمی ہو گی تاہم موسم اچھا تھا اورکھیلنے کا مزہ آیا۔ میچ میں بولنگ کے دوران پاؤں کا انگوٹھا جوتے سے لگنے کے باعث خون آنے لگ گیا اور میدان سے باہر جانا پڑا، فٹنس کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اگلا میچ کھیلنے کیلیے پوری طرح تیار ہوں۔ بھارت کے خلاف پہلی دفعہ کھیلنے پردباؤ کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ روایتی حریفوں کے مابین میچ ہمیشہ ہی پریشر والا ہوتا ہے۔
جس میں نہ صرف کھلاڑی بلکہ شائقین بھی بہت پرجوش ہوتے ہیں، اگرچہ بھارتی ٹیم نمبر ون ہے تاہم ہماری ٹیم بھی کسی سے کم نہیں ہے، پوری توجہ 19 ستمبر کو بھارت کے خلاف میچ پر مرکوز ہے، بڑے معرکے کیلیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے، روایتی حریف کے خلاف فتح حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت میچ کے دوران جو بھی کھلاڑی پرفارم کرتا ہے۔
اس کا کیریئر الگ لیول پر چلا جاتا ہے، ہر کھلاڑی کی کوشش ہوتی ہے کہ روایتی حریف کے خلاف بہتر سے بہتر کھیل پیش کرے، میرا بھی یہی ہدف ہے، ہانگ کانگ کے خلاف 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 5 بھارتی بیٹسمینوں کو پویلین بھیجنا میرا ہدف ہوگا، نئی پچ کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ مجھے تو وکٹ پرانی لگی جو کافی سلو تھی اوربولنگ کرنا مشکل ہو رہا تھا تاہم پھر بھی میں نے بھرپور پیس سے بولنگ کی، دوسرے اسپیل میں گیند خراب ہونے کی وجہ سے ریورس سوئنگ میں مدد ملی جس کی وجہ سے وکٹیں اڑانے میں کامیاب رہا۔
پیسر کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ کے خلاف ریورس سوئنگ سے مدد ملی، 5 بھارتی بیٹسمینوں کو پویلین بھیجنا ہدف ہے، ہانگ کانگ کیخلاف میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ موسم اچھا تھا، گزشتہ سال اکتوبرمیں سری لنکا کے خلاف یو اے ای میں میچ کے دوران کافی گرمی تھی، خیال تھا کہ اب زیادہ گرمی ہو گی تاہم موسم اچھا تھا اورکھیلنے کا مزہ آیا۔ میچ میں بولنگ کے دوران پاؤں کا انگوٹھا جوتے سے لگنے کے باعث خون آنے لگ گیا اور میدان سے باہر جانا پڑا، فٹنس کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اگلا میچ کھیلنے کیلیے پوری طرح تیار ہوں۔ بھارت کے خلاف پہلی دفعہ کھیلنے پردباؤ کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ روایتی حریفوں کے مابین میچ ہمیشہ ہی پریشر والا ہوتا ہے۔
جس میں نہ صرف کھلاڑی بلکہ شائقین بھی بہت پرجوش ہوتے ہیں، اگرچہ بھارتی ٹیم نمبر ون ہے تاہم ہماری ٹیم بھی کسی سے کم نہیں ہے، پوری توجہ 19 ستمبر کو بھارت کے خلاف میچ پر مرکوز ہے، بڑے معرکے کیلیے بھرپور تیاری کر رکھی ہے، روایتی حریف کے خلاف فتح حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت میچ کے دوران جو بھی کھلاڑی پرفارم کرتا ہے۔
اس کا کیریئر الگ لیول پر چلا جاتا ہے، ہر کھلاڑی کی کوشش ہوتی ہے کہ روایتی حریف کے خلاف بہتر سے بہتر کھیل پیش کرے، میرا بھی یہی ہدف ہے، ہانگ کانگ کے خلاف 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 5 بھارتی بیٹسمینوں کو پویلین بھیجنا میرا ہدف ہوگا، نئی پچ کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ مجھے تو وکٹ پرانی لگی جو کافی سلو تھی اوربولنگ کرنا مشکل ہو رہا تھا تاہم پھر بھی میں نے بھرپور پیس سے بولنگ کی، دوسرے اسپیل میں گیند خراب ہونے کی وجہ سے ریورس سوئنگ میں مدد ملی جس کی وجہ سے وکٹیں اڑانے میں کامیاب رہا۔