14 ویں قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھا لیا
نومنتخب ایوان عوامی امنگوں اور جمہوریت کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا ، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا
ملک کی 14ویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا، مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے 14 برس بعد رکن قومی اسمبلی کا حلف لیاجبکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان علالت کے باعث حلف نہیں لے سکے۔
اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے کی تاخیر سے قومی ترانے اور تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔ اس موقع پر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے امید کا اظہار کیا کہ نومنتخب ایوان عوامی امنگوں اور جمہوریت کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ جس کے بعد ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے آئین کے آرٹیکل 68 کے تحت ارکان سے حلف لیا جس کے بعد انہوں نے رول آف ممبرز پر دستخط کئے۔
حلف برداری کے بعد ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے نئے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا اعلان کیا جس کے تحت نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 3 جون کو کیا جائے گاجس کے لئے کل دوپہر دو بجے تک کاغذات نامزدگی جمع اور واپس لئے جاسکتے ہیں۔
میاں نواز شریف نے 1999 میں ان کی حکومت کے خاتمے کے 14 برس بعد پہلی بار قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے حلف لیا تاہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان علالت کے باعث حلف نہیں اٹھا سکے جبکہ بی این پی مینگل نے بلوچستان میں مبینہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قومی اور بلوچستان اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کو 186 اراکین کے ساتھ برتری حاصل ہے، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز 39 ، تحریک انصاف 35، ایم کیوایم 23 ،جے یوآئی(ف)نے 14، مسلم لیگ فنکشنل 6، جماعت اسلامی 4، پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے 4 ، نیشنل پیپلزپارٹی 3، مسلم لیگ(ق)نے2، اے این پی، قومی وطن پارٹی، مسلم لیگ (ضیا)، نیشنل پارٹی نے 1،1 نشست حاصل کی۔
اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے کی تاخیر سے قومی ترانے اور تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔ اس موقع پر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے امید کا اظہار کیا کہ نومنتخب ایوان عوامی امنگوں اور جمہوریت کے استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ جس کے بعد ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے آئین کے آرٹیکل 68 کے تحت ارکان سے حلف لیا جس کے بعد انہوں نے رول آف ممبرز پر دستخط کئے۔
حلف برداری کے بعد ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے نئے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا اعلان کیا جس کے تحت نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 3 جون کو کیا جائے گاجس کے لئے کل دوپہر دو بجے تک کاغذات نامزدگی جمع اور واپس لئے جاسکتے ہیں۔
میاں نواز شریف نے 1999 میں ان کی حکومت کے خاتمے کے 14 برس بعد پہلی بار قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے حلف لیا تاہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان علالت کے باعث حلف نہیں اٹھا سکے جبکہ بی این پی مینگل نے بلوچستان میں مبینہ انتخابی دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قومی اور بلوچستان اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کو 186 اراکین کے ساتھ برتری حاصل ہے، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز 39 ، تحریک انصاف 35، ایم کیوایم 23 ،جے یوآئی(ف)نے 14، مسلم لیگ فنکشنل 6، جماعت اسلامی 4، پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے 4 ، نیشنل پیپلزپارٹی 3، مسلم لیگ(ق)نے2، اے این پی، قومی وطن پارٹی، مسلم لیگ (ضیا)، نیشنل پارٹی نے 1،1 نشست حاصل کی۔