مہنگائی کی شرح ایک ہفتے میں 044 فیصد بڑھ گئی
16 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 9 سستی اور28 آئٹمز کے نرخ برقرار رہے، پی بی ایس
ملک میں گزشتہ ہفتے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.44 اور سال بہ سال 3.32 فیصد اضافہ ہوا تاہم ہفتہ وار بنیادوں پر سب سے زیادہ بوجھ 35 ہزار سے زائد کمانے والوں پر پڑا۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے گزشتہ روز جاری اعدادوشمار کے مطابق 30 مئی کو ختم ہفتہ کے دوران 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور9 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 28 اشیاکی قیمتوں میں استحکام رہا۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے8 ہزار روپے ماہانہ آمدن والے طبقے کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں سال بہ سال 6.95 فیصد اور ہفتہ واربنیادوں پر 0.40 فیصد، 8 ہزار 1 روپے سے 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے بالترتیب 6.44 فیصد اور 0.42 فیصد، 12 ہزار 1 روپے سے 18 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کے لیے 6.42 اور 0.44 فیصد، 18 ہزار 1 روپے سے 35 ہزار روپے کمانے والوں کیلیے 2.61 اور 0.46 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں سال بہ سال 0.46 فیصد کمی جبکہ ہفتہ وار بنیادوں پر 0.52 فیصد اضافہ ہوا۔
اعدادوشمار کے مطابق 30 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران جن 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں ٹماٹر،آلو، زندہ مرغی، دال مونگ،دال ماش، چینی، چائے کی پتی، تازہ کھلا دودھ، ایل پی جی، گندم اور آٹے کا تھیلا ودیگراشیائے ضروریہ شامل ہیں جبکہ جن 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں لہسن، پیاز، انڈے، باسمتی ٹوٹا چاول، کھلا سرخ مرچ پاؤڈر، مٹی کا تیل، دال مسور اوردال چنا اور کھلا گھی شامل ہیں۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے گزشتہ روز جاری اعدادوشمار کے مطابق 30 مئی کو ختم ہفتہ کے دوران 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور9 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 28 اشیاکی قیمتوں میں استحکام رہا۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے8 ہزار روپے ماہانہ آمدن والے طبقے کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں سال بہ سال 6.95 فیصد اور ہفتہ واربنیادوں پر 0.40 فیصد، 8 ہزار 1 روپے سے 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے بالترتیب 6.44 فیصد اور 0.42 فیصد، 12 ہزار 1 روپے سے 18 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والوں کے لیے 6.42 اور 0.44 فیصد، 18 ہزار 1 روپے سے 35 ہزار روپے کمانے والوں کیلیے 2.61 اور 0.46 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں سال بہ سال 0.46 فیصد کمی جبکہ ہفتہ وار بنیادوں پر 0.52 فیصد اضافہ ہوا۔
اعدادوشمار کے مطابق 30 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران جن 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں ٹماٹر،آلو، زندہ مرغی، دال مونگ،دال ماش، چینی، چائے کی پتی، تازہ کھلا دودھ، ایل پی جی، گندم اور آٹے کا تھیلا ودیگراشیائے ضروریہ شامل ہیں جبکہ جن 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں لہسن، پیاز، انڈے، باسمتی ٹوٹا چاول، کھلا سرخ مرچ پاؤڈر، مٹی کا تیل، دال مسور اوردال چنا اور کھلا گھی شامل ہیں۔