آئی پی ایل کے ڈوبتے جہاز سے شکلا کود پڑے
بڑھتے ہوئے دباؤ سے بھارتی کرکٹ بورڈکے صدر سری نواسن کی ہمت بھی جواب دے گئی، عہدہ چھوڑنے کا ذہن بنالیا،
KARACHI:
آئی پی ایل کے ڈوبتے جہاز سے چیئرمین راجیو شکلا کود پڑے، ان کے استعفے سے بھارتی کرکٹ کا بحران عروج پر پہنچ گیا۔
شکلاکا کہنا ہے کہ میرے لیے اہم ترین فیصلے کا یہی وقت سب سے مناسب تھا، بڑھتے ہوئے دباؤ سے بورڈ کے صدر سری نواسن کی ہمت بھی جواب دے گئی، انھوں نے بھی عہدہ چھوڑنے کا ذہن بنالیا، استعفیٰ دینے کیلیے تین شرائط بھی عائد کردیں، چنئی میں اتوار کو ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں باقاعدہ اعلان کرسکتے ہیں، سابق صدر شیشانک منوہر یا جگموہن ڈالمیا کو عارضی طور پر یہ ذمہ داری سونپ دی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل کے فکسنگ اسکینڈل سے گذشتہ چند دنوں سے بھارتی کرکٹ میں بھونچال آیا ہوا ہے، اب یہ بحران اپنے پورے عروج پر پہنچ گیا، بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے آئی پی ایل کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ان کا یہ فیصلہ بورڈ کے سیکریٹری سنجے جگدل اور خازن اجے شرکے کی جانب سے مستعفی ہونے کے 24 گھنٹوں بعد سامنے آیا،اس بارے میں شکلا کا کہنا ہے کہ میں نے آئی پی ایل چیئرمین کے طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا، میں کچھ دنوں سے اس پر غور کررہا تھا، میرے خیال میں یہی فیصلے کے لیے درست وقت تھا، سنجے جگدل اور شرکے نے بھی بھارتی کرکٹ کے بہترین مفاد میں استعفیٰ دیا۔ ادھر بی سی سی آئی کے صدر این سری نواسن بڑھتے ہوئے دباؤ کے سامنے آخر کار ہمت ہار گئے، وہ اپنا عہدہ چھوڑنے پر آمادہ نظر آتے ہیں، جب سے سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن کی گرفتاری عمل میں آئی ان پر عہدہ چھوڑنے کیلیے دباؤ بہت زیادہ بڑھ گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سری نواسن کو بتادیا گیا کہ اگر ذمہ داری سے سبکدوش نہیں ہوئے تو پھر بورڈ کے تمام 5 نائب صدور مستعفی ہوجائیں گے،اس لیے یہ بات یقینی ہے کہ وہ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں استعفیٰ دے دینگے تاہم انھوں نے اس کے لیے تین شرائط عائد کردی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر تحقیقات میں بے قصور پائے گئے توعہدے پر بحال کردیا جائے گا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگز میں بھارت کی نمائندگی وہ خود کرینگے جبکہ جو نیا پینل تشکیل پائے اس میں سنجے جگدل اور اجے شرکے کو شامل نہ کیا جائے۔ بورڈ کے ممبران نئے پینل میں جگدل اور شرکے کی عدم موجودگی کے حق میں نہیں اس لیے اس شرط کے قبول ہونے کا امکان نہیں ہے۔ بی سی سی آئی کے ٹاپ ممبران چند روز سے ایسی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں کہ تنگ آکر سری نواسن خود ہی اپنا عہدہ چھوڑ دیں کیونکہ آئین کے مطابق ان کو عہدے سے ہٹانے کیلیے تین چوتھائی اکثریت کی ضرورت ہے ۔ ورکنگ کمیٹی 24 ممبران پر مشتمل تھی تاہم جگدل اور شرکے کی ریٹائرمنٹ کے بعد 22 ممبرز باقی رہ گئے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ان میں سے اکثریت سری نواسن کے خلاف ہوچکی۔دریں اثنا اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کیلیے قائم کمیشن آئی پی ایل ٹیموں چنئی سپر کنگز اور رائل چیلجرز بنگلور کے مالکان سے بھی تفتیش کرے گی، اس بارے میں کمیشن میں شامل جسٹس ریٹائرڈ جیارام چھٹا کا کہنا ہے کہ ہم رگوناتھ میاپن کے کیس میں چنئی اور راجستھان کے مالکان سے بھی تحقیقات کا ارادہ رکھتے ہیں، فی الحال ہمیں اس بارے میں کوئی شکایات موصول نہیں ہوئی، بورڈ کی جانب سے کمیشن چیئرمین کے تقرر پر شکایات ان کے سپرد کی جائیں گی اور پھر انہی کی روشنی میں ہم تحقیقات کریں گے۔
آئی پی ایل کے ڈوبتے جہاز سے چیئرمین راجیو شکلا کود پڑے، ان کے استعفے سے بھارتی کرکٹ کا بحران عروج پر پہنچ گیا۔
شکلاکا کہنا ہے کہ میرے لیے اہم ترین فیصلے کا یہی وقت سب سے مناسب تھا، بڑھتے ہوئے دباؤ سے بورڈ کے صدر سری نواسن کی ہمت بھی جواب دے گئی، انھوں نے بھی عہدہ چھوڑنے کا ذہن بنالیا، استعفیٰ دینے کیلیے تین شرائط بھی عائد کردیں، چنئی میں اتوار کو ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں باقاعدہ اعلان کرسکتے ہیں، سابق صدر شیشانک منوہر یا جگموہن ڈالمیا کو عارضی طور پر یہ ذمہ داری سونپ دی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل کے فکسنگ اسکینڈل سے گذشتہ چند دنوں سے بھارتی کرکٹ میں بھونچال آیا ہوا ہے، اب یہ بحران اپنے پورے عروج پر پہنچ گیا، بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے آئی پی ایل کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ان کا یہ فیصلہ بورڈ کے سیکریٹری سنجے جگدل اور خازن اجے شرکے کی جانب سے مستعفی ہونے کے 24 گھنٹوں بعد سامنے آیا،اس بارے میں شکلا کا کہنا ہے کہ میں نے آئی پی ایل چیئرمین کے طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا، میں کچھ دنوں سے اس پر غور کررہا تھا، میرے خیال میں یہی فیصلے کے لیے درست وقت تھا، سنجے جگدل اور شرکے نے بھی بھارتی کرکٹ کے بہترین مفاد میں استعفیٰ دیا۔ ادھر بی سی سی آئی کے صدر این سری نواسن بڑھتے ہوئے دباؤ کے سامنے آخر کار ہمت ہار گئے، وہ اپنا عہدہ چھوڑنے پر آمادہ نظر آتے ہیں، جب سے سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن کی گرفتاری عمل میں آئی ان پر عہدہ چھوڑنے کیلیے دباؤ بہت زیادہ بڑھ گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سری نواسن کو بتادیا گیا کہ اگر ذمہ داری سے سبکدوش نہیں ہوئے تو پھر بورڈ کے تمام 5 نائب صدور مستعفی ہوجائیں گے،اس لیے یہ بات یقینی ہے کہ وہ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں استعفیٰ دے دینگے تاہم انھوں نے اس کے لیے تین شرائط عائد کردی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر تحقیقات میں بے قصور پائے گئے توعہدے پر بحال کردیا جائے گا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگز میں بھارت کی نمائندگی وہ خود کرینگے جبکہ جو نیا پینل تشکیل پائے اس میں سنجے جگدل اور اجے شرکے کو شامل نہ کیا جائے۔ بورڈ کے ممبران نئے پینل میں جگدل اور شرکے کی عدم موجودگی کے حق میں نہیں اس لیے اس شرط کے قبول ہونے کا امکان نہیں ہے۔ بی سی سی آئی کے ٹاپ ممبران چند روز سے ایسی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں کہ تنگ آکر سری نواسن خود ہی اپنا عہدہ چھوڑ دیں کیونکہ آئین کے مطابق ان کو عہدے سے ہٹانے کیلیے تین چوتھائی اکثریت کی ضرورت ہے ۔ ورکنگ کمیٹی 24 ممبران پر مشتمل تھی تاہم جگدل اور شرکے کی ریٹائرمنٹ کے بعد 22 ممبرز باقی رہ گئے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ان میں سے اکثریت سری نواسن کے خلاف ہوچکی۔دریں اثنا اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کیلیے قائم کمیشن آئی پی ایل ٹیموں چنئی سپر کنگز اور رائل چیلجرز بنگلور کے مالکان سے بھی تفتیش کرے گی، اس بارے میں کمیشن میں شامل جسٹس ریٹائرڈ جیارام چھٹا کا کہنا ہے کہ ہم رگوناتھ میاپن کے کیس میں چنئی اور راجستھان کے مالکان سے بھی تحقیقات کا ارادہ رکھتے ہیں، فی الحال ہمیں اس بارے میں کوئی شکایات موصول نہیں ہوئی، بورڈ کی جانب سے کمیشن چیئرمین کے تقرر پر شکایات ان کے سپرد کی جائیں گی اور پھر انہی کی روشنی میں ہم تحقیقات کریں گے۔