جائیکا نے کراچی کیلیے ٹرانسپورٹیشن ماسٹر پلان 2030 تیار کرلیا
2میٹرو ریل ، 6 بی آرٹی ایس کی تعمیر اور سرکلر ریلوے کے احیا کی سفارشات.
لاہور:
جاپان انٹرنیشنل کو آپریشن ایجنسی( جائیکا ) نے کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کیلیے ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان 2030 تشکیل دیدیا ہے۔
ماسٹر پلان کی حتمی رپورٹ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جمع کرادی گئی ہے، جائیکا کے ماہرین نے کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کیلیے جامع منصوبہ بندی کی ہے، مسافروں کو بہترین و آرام دہ سفری سہولت فراہم کرنے کیلیے بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم اور کراچی سرکلر ریلوے کو لنک کیا گیا ہے،ماس ٹرانزٹ سسٹم کی تشکیل کیلیے 2 میٹرو ریل ٹرانزٹ کوریڈور، 6 بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آرٹی) لائنز اورکراچی سرکلر ریلوے کے احیا کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ٹرانسپورٹ کے ماسٹر پلان میں ترجیحی بنیادوں پر ماڈل کالونی تا ریگل چوک ، سرجانی تا ایم اے جناح روڈ اور داؤد چورنگی سے لکی اسٹار تک بی آرٹی سسٹم تعمیر کرنیکی سفارشات بھی کی گئی ہیں،تفصیلات کے مطابق جاپان کے ماہرین نے کے ایم سی کے محکمہ کراچی ماس ٹرانزٹ سیل کے اشتراک سے2سال قبل کراچی ٹرانسپورٹیشن ماسٹر پلان 2030 پر تیاری کا آغاز کیا تھا ،وفاقی حکومت نے اس منصوبے پر عملدرآمد کیلیے 370.81 ملین روپے مختص کیے جس میں 356.1ملین روپے جاپان حکومت نے گرانٹ کی شکل میں دی جبکہ بقیہ 14.7 ملین میں سندھ حکومت اور کے ایم سی نے 50،50 فیصد شیئر کیا، ذرائع نے بتایا کہ جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی زیرنگرانی کراچی اربن ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان (کے یوٹی ایم پی) 2030 تشکیل دی گئی ہے ۔
جس کے تحت مستقبل میں ماس ٹرانزٹ سسٹم تعمیر کیا جائیگا، ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان میں جائیکا نے دو ترجیحی کوریڈورز ماڈل کالونی تا ریگل چوک اور سرجانی تا ایم اے جناح روڈ(جامع کلاتھ) کی فزیبیلٹی رپورٹ بھی تیار کرلی ہے، جائیکا کی جانب سے ان دونوں کوریڈورز پر بی آرٹی ایس سسٹم کی تعمیر کیلیے دلچسپی کا اظہار بھی کیا گیا ہے جبکہ دیگر منصوبوں کی تعمیر کیلیے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو فنڈز کے حصول کیلیے وفاقی وصوبائی حکومت کی مدد درکار ہوگی یا پبلک پرائیوٹ شپ بنیادوں پر عملدرآمد کرنا ہوگا، دیگر بی آر ٹی ایس کوریڈورز میں داؤد چورنگی تا لکی اسٹار، اورنگی ٹاؤن سے بورڈ آفس چورنگی، بلدیہ ٹاؤن سے گلبائی اور ہاکس بے اسکیم 42سے ماڑی پور روڈ شامل ہیں، جاپانی ماہرین نے کراچی سرکلر ریلوے کے احیا پر بھی زور دیا ہے اور اس طرح منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
جس کے تحت بی آر ٹی ایس سسٹم کے پانچ کوریڈورز کراچی سرکلر ریلوے سے لنک کرتے ہیں تاکہ مسافروں کو بہترین ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جاسکیں، ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان میں 2 میٹرو ریل ٹرانزٹ کوریڈورز کی نشاندہی کی گئی ہے،مجوزہ منصوبے کے تحت نئی سبزی منڈی تا ٹاور 22.5کلومیٹر تک میٹرو ریل سسٹم تعمیر کیا جائیگا جس میں 7.5کلومیٹر زیر زمین جبکہ بقیہ ایلیویٹیڈ ہوگا،دوسرے کوریڈور میں ناگن چورنگی تا سنگر چورنگی 18.5کلومیٹر ریل بیسڈ سسٹم تعمیر کیا جائیگا جو پورا ایلیویٹیڈ ہوگا، یہ ماسٹر پلان جدید سائنسی بنیادوں پر تشکیل دیا گیا ہے۔
جو 2030تک کیلئے قابل عمل ہوگا جس میں قلیل المدت ، وسط المدت اور طویل مدت منصوبے شامل ہونگے، ماسٹر پلان میں کراچی کیلئے بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کی تعمیر کیلئے سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے، ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ تجاوزات اور اطراف میںغیر قانونی پارکنگ ایریا کو ختم کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
جاپان انٹرنیشنل کو آپریشن ایجنسی( جائیکا ) نے کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کیلیے ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان 2030 تشکیل دیدیا ہے۔
ماسٹر پلان کی حتمی رپورٹ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جمع کرادی گئی ہے، جائیکا کے ماہرین نے کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل کیلیے جامع منصوبہ بندی کی ہے، مسافروں کو بہترین و آرام دہ سفری سہولت فراہم کرنے کیلیے بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم اور کراچی سرکلر ریلوے کو لنک کیا گیا ہے،ماس ٹرانزٹ سسٹم کی تشکیل کیلیے 2 میٹرو ریل ٹرانزٹ کوریڈور، 6 بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آرٹی) لائنز اورکراچی سرکلر ریلوے کے احیا کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ٹرانسپورٹ کے ماسٹر پلان میں ترجیحی بنیادوں پر ماڈل کالونی تا ریگل چوک ، سرجانی تا ایم اے جناح روڈ اور داؤد چورنگی سے لکی اسٹار تک بی آرٹی سسٹم تعمیر کرنیکی سفارشات بھی کی گئی ہیں،تفصیلات کے مطابق جاپان کے ماہرین نے کے ایم سی کے محکمہ کراچی ماس ٹرانزٹ سیل کے اشتراک سے2سال قبل کراچی ٹرانسپورٹیشن ماسٹر پلان 2030 پر تیاری کا آغاز کیا تھا ،وفاقی حکومت نے اس منصوبے پر عملدرآمد کیلیے 370.81 ملین روپے مختص کیے جس میں 356.1ملین روپے جاپان حکومت نے گرانٹ کی شکل میں دی جبکہ بقیہ 14.7 ملین میں سندھ حکومت اور کے ایم سی نے 50،50 فیصد شیئر کیا، ذرائع نے بتایا کہ جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی زیرنگرانی کراچی اربن ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان (کے یوٹی ایم پی) 2030 تشکیل دی گئی ہے ۔
جس کے تحت مستقبل میں ماس ٹرانزٹ سسٹم تعمیر کیا جائیگا، ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان میں جائیکا نے دو ترجیحی کوریڈورز ماڈل کالونی تا ریگل چوک اور سرجانی تا ایم اے جناح روڈ(جامع کلاتھ) کی فزیبیلٹی رپورٹ بھی تیار کرلی ہے، جائیکا کی جانب سے ان دونوں کوریڈورز پر بی آرٹی ایس سسٹم کی تعمیر کیلیے دلچسپی کا اظہار بھی کیا گیا ہے جبکہ دیگر منصوبوں کی تعمیر کیلیے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو فنڈز کے حصول کیلیے وفاقی وصوبائی حکومت کی مدد درکار ہوگی یا پبلک پرائیوٹ شپ بنیادوں پر عملدرآمد کرنا ہوگا، دیگر بی آر ٹی ایس کوریڈورز میں داؤد چورنگی تا لکی اسٹار، اورنگی ٹاؤن سے بورڈ آفس چورنگی، بلدیہ ٹاؤن سے گلبائی اور ہاکس بے اسکیم 42سے ماڑی پور روڈ شامل ہیں، جاپانی ماہرین نے کراچی سرکلر ریلوے کے احیا پر بھی زور دیا ہے اور اس طرح منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
جس کے تحت بی آر ٹی ایس سسٹم کے پانچ کوریڈورز کراچی سرکلر ریلوے سے لنک کرتے ہیں تاکہ مسافروں کو بہترین ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جاسکیں، ٹرانسپورٹ ماسٹر پلان میں 2 میٹرو ریل ٹرانزٹ کوریڈورز کی نشاندہی کی گئی ہے،مجوزہ منصوبے کے تحت نئی سبزی منڈی تا ٹاور 22.5کلومیٹر تک میٹرو ریل سسٹم تعمیر کیا جائیگا جس میں 7.5کلومیٹر زیر زمین جبکہ بقیہ ایلیویٹیڈ ہوگا،دوسرے کوریڈور میں ناگن چورنگی تا سنگر چورنگی 18.5کلومیٹر ریل بیسڈ سسٹم تعمیر کیا جائیگا جو پورا ایلیویٹیڈ ہوگا، یہ ماسٹر پلان جدید سائنسی بنیادوں پر تشکیل دیا گیا ہے۔
جو 2030تک کیلئے قابل عمل ہوگا جس میں قلیل المدت ، وسط المدت اور طویل مدت منصوبے شامل ہونگے، ماسٹر پلان میں کراچی کیلئے بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کی تعمیر کیلئے سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے، ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ تجاوزات اور اطراف میںغیر قانونی پارکنگ ایریا کو ختم کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔