چیف جسٹس کا کراچی میں 10 سالہ بچی کی فائرنگ سے ہلاکت کا ازخود نوٹس
ٹریفک سگنل پر ڈکیتی کے دوران فائرنگ كے تبادلے میں ایک گولی بچی كے سر میں لگی تھی
چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کراچی میں فائرنگ سے 10 سالہ بچی ایمل کی ہلاکت کا ازخود نوٹس لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس نے كراچی میں فائرنگ سے 10 سالہ بچی ایمل كے جاں بحق ہونے كا از خود نوٹس لیتے ہوئے ایڈووكیٹ جنرل سندھ، سیكریٹری صحت، آئی جی سندھ اور نیشنل میڈیكل سینٹر كی انتظامیہ كو طلب کرلیا، کیس کی سماعت 25 ستمبر كو ہوگی۔
رجسٹرار سپریم كورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ كے مطابق چیف جسٹس نے میڈیا رپورٹس پر ازخود نوٹس لیا جن کے مطابق 10 سالہ ایمل 13 اگست کو اپنے والدین كے ساتھ گاڑی میں جارہی تھی كہ ڈیفنس موڑ کے قریب ٹریفک سگنل پر پولیس اورڈکیتوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک گولی بچی كے سر میں لگی۔
رجسٹرار کے مطابق واقعے کے بعد جب بچی كو نیشنل میڈیکل سینٹر لے جایا گیا تو ڈاكٹرز نے انہیں ابتدائی طبی امداد دینے كی بجائے جناح اسپتال یا آغاخان اسپتال لے كر جانے كا كہا تاہم بچی دم توڑ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس نے كراچی میں فائرنگ سے 10 سالہ بچی ایمل كے جاں بحق ہونے كا از خود نوٹس لیتے ہوئے ایڈووكیٹ جنرل سندھ، سیكریٹری صحت، آئی جی سندھ اور نیشنل میڈیكل سینٹر كی انتظامیہ كو طلب کرلیا، کیس کی سماعت 25 ستمبر كو ہوگی۔
رجسٹرار سپریم كورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ كے مطابق چیف جسٹس نے میڈیا رپورٹس پر ازخود نوٹس لیا جن کے مطابق 10 سالہ ایمل 13 اگست کو اپنے والدین كے ساتھ گاڑی میں جارہی تھی كہ ڈیفنس موڑ کے قریب ٹریفک سگنل پر پولیس اورڈکیتوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک گولی بچی كے سر میں لگی۔
رجسٹرار کے مطابق واقعے کے بعد جب بچی كو نیشنل میڈیکل سینٹر لے جایا گیا تو ڈاكٹرز نے انہیں ابتدائی طبی امداد دینے كی بجائے جناح اسپتال یا آغاخان اسپتال لے كر جانے كا كہا تاہم بچی دم توڑ گئی۔