’’محبت زندگی ہے‘‘ حقیقی کہانی مزید 400 اقساط لکھنے کا فیصلہ کیا جویریہ سعود
مزید اقساط بہت مشکل کام ہے لیکن مجھے اس کہانی کوبڑھانے اورکرداروں کودلچسپ بنانے کیلیے بہت مزہ آرہا ہے، مصنفہ
''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' پردکھائے جانے والے ڈرامہ سیریل 'محبت زندگی ہے' کی 250اقساط آن ائیر ہونے کے بعد رائٹرجویریہ سعود نے چارسواقساط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔
''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ بطوررائٹرمیری ہمیشہ یہ کوشش رہتی ہے کہ حقائق پرمبنی کرداروںکو اسکرین پر لایا جائے۔ 'محبت زندگی ہے' ہمارے معاشرے کی کہانی ہے اوراس میں دکھائے جانے والے کرداربھی ہماری روزمرہ زندگی کی عکاسی کررہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پیر سے جمہ تک آن ائیرہونے والے ڈرامے کے ناظرین کی تعداد میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ اسی لیے تومیں نے اڑھائی سواقساط آن ائیرہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں اس ڈرامے کی چارسواقساط مکمل کروں گی۔
جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ یہ بہت مشکل کام ہے لیکن مجھے اس کہانی کوبڑھانے اورکرداروں کودلچسپ بنانے کیلیے بہت مزہ آرہا ہے۔ ویسے بھی یہ کام جب تک محنت اورلگن کے ساتھ ساتھ دلچسپی سے نہ کیا جائے توناظرین کا رسپانس دکھائی نہیں دیتا۔ لیکن جس طرح سے پاکستان ہی نہیں دنیا بھرسے ہمیں مثبت رسپانس مل رہا ہے۔ اس کا کریڈٹ 'ایکسپریس انٹرٹینمنٹ' کوجاتا ہے۔ جس کودیکھنے والے ناظرین ہمارے ڈرامے کوبھی شوق اورذوق کے ساتھ دیکھتے اورپسند کرتے ہیں۔
دوسری جانب ڈرامے میں اہم کردارنبھانے والے اداکارنعمان حبیب اورسعود نے کہا کہ حقیقت کے قریب ہونے والے کردارہمیشہ ہی ناظرین کی توجہ حاصل کرتے ہیں۔ ہمارے ڈرامے کی کامیابی اس بات کاثبوت ہے کہ ناظرین نے اس کی کہانی ، کرداروں ، فنکاروں اورڈائریکشن کوبے حد پسند کیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس ڈرامے کی کہانی جویریہ سعود نے جس ایمانداری سے لکھی اورکرداروں سے انصاف کیا ہے، اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔ جہاں تک بات ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' کی ہے تو پاکستانی ڈرامہ کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی میں اس ادارے کا کرداربہت نمایاں ہے۔
''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ بطوررائٹرمیری ہمیشہ یہ کوشش رہتی ہے کہ حقائق پرمبنی کرداروںکو اسکرین پر لایا جائے۔ 'محبت زندگی ہے' ہمارے معاشرے کی کہانی ہے اوراس میں دکھائے جانے والے کرداربھی ہماری روزمرہ زندگی کی عکاسی کررہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پیر سے جمہ تک آن ائیرہونے والے ڈرامے کے ناظرین کی تعداد میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔ اسی لیے تومیں نے اڑھائی سواقساط آن ائیرہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں اس ڈرامے کی چارسواقساط مکمل کروں گی۔
جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ یہ بہت مشکل کام ہے لیکن مجھے اس کہانی کوبڑھانے اورکرداروں کودلچسپ بنانے کیلیے بہت مزہ آرہا ہے۔ ویسے بھی یہ کام جب تک محنت اورلگن کے ساتھ ساتھ دلچسپی سے نہ کیا جائے توناظرین کا رسپانس دکھائی نہیں دیتا۔ لیکن جس طرح سے پاکستان ہی نہیں دنیا بھرسے ہمیں مثبت رسپانس مل رہا ہے۔ اس کا کریڈٹ 'ایکسپریس انٹرٹینمنٹ' کوجاتا ہے۔ جس کودیکھنے والے ناظرین ہمارے ڈرامے کوبھی شوق اورذوق کے ساتھ دیکھتے اورپسند کرتے ہیں۔
دوسری جانب ڈرامے میں اہم کردارنبھانے والے اداکارنعمان حبیب اورسعود نے کہا کہ حقیقت کے قریب ہونے والے کردارہمیشہ ہی ناظرین کی توجہ حاصل کرتے ہیں۔ ہمارے ڈرامے کی کامیابی اس بات کاثبوت ہے کہ ناظرین نے اس کی کہانی ، کرداروں ، فنکاروں اورڈائریکشن کوبے حد پسند کیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس ڈرامے کی کہانی جویریہ سعود نے جس ایمانداری سے لکھی اورکرداروں سے انصاف کیا ہے، اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔ جہاں تک بات ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' کی ہے تو پاکستانی ڈرامہ کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی میں اس ادارے کا کرداربہت نمایاں ہے۔