ڈائریکٹوریٹ انسٹی ٹیوشنز نے اسکولوں کیخلاف شکایتی سیل قائم کردیا
خلاف ورزی پر اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی، 10 فیصد ’’فری شپ‘‘ کے قانون پر عمل کیا جائے۔
ISLAMABAD:
ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے عدالتی حکم نامہ آنے کے بعد فیسوں میں 5 فیصد سے اضافہ کرنے اور زائد وصول کی گئی فیسیں واپس نہ کرنے والے نجی اسکولوں کے خلاف مرحلہ وارحکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے کراچی میں باقاعدہ شکایتی سیل قائم کر دیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ کے مطابق اس مراسلے میں تمام نجی تعلیمی اداروں سے کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ کو بتایا جائے کہ ان اسکولوں نے کتنے طلبہ و طالبات کی اضافی فیس ''ایڈجسٹ'' کی ہے اورکتنے طلبہ کوفیسیں واپس کی گئی ہیں اور مستقبل میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے کیا حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے ڈائریکٹوریٹ نے اس سلسلے میں ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہے خلاف ورزی کرنے والے نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی۔
دوسری جانب ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ میں قائم شکایتی سیل کے حوالے سے والدین سے کہا گیا ہے کہ غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں میں اپنے بچوں کو داخل نہ کرائیں اس سلسلے میں شکایتی مرکز کا انچارج ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اللہ بچایو میمن کو تعینات کرتے ہوئے شکایتی سیل کے نمبر اور ای میل ایڈریس بھی جاری کیے گئے ہیں جس کے مطابق والدین 02199217489 اور dirprivateschool.govtofsindh@yahoo.com پر رابطہ کر سکتے ہیں اور عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے نجی اسکولوں کے خلاف شکایات جمع کرا سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ کے ایک اعلامیے کے مطابق ڈی جی پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ ڈاکٹرمنسوب صدیقی نے غیررجسٹرڈچلنے والے اسمارٹ اسکول لائنز ایریا نزد تاج کمپلیکس اور اسمارٹ اسکول پاک کالونی کوسیل کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر غربی اور ڈپٹی کمشنر شرقی کو خطوط جاری کر دیے ہیں جبکہ برگھٹن اسکول گلستان صبح کو دو مراسلے بھجوائے جاچکے ہیں اگریہ رجسٹریشن کے لیے درخواست نہیں دیتے توان کا ادارہ بھی سیل کردیاجائے گا۔
دریں اثناء تمام نجی تعلیمی اداروں سے کہاگیاہے کہ وہ 10فیصد ''فری شپ''کے قانون پر مکمل عمل کریں مستحق طلبہ کو فری شپ دی جائے ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کے مطابق یہ تمام اقدام وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کی ہدایت پر کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ نجی اسکولوں کو زائد فیسیں واپس کرنے کے حوالے سے پہلا مراسلہ 4 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا جبکہ جاری کیے گئے دوسرے مراسلے میں نجی اسکولوں پر واضح کیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق تمام نجی تعلیمی ادارے 5 فیصد سے زائد فیس وصول نہ کریں۔
ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے عدالتی حکم نامہ آنے کے بعد فیسوں میں 5 فیصد سے اضافہ کرنے اور زائد وصول کی گئی فیسیں واپس نہ کرنے والے نجی اسکولوں کے خلاف مرحلہ وارحکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے کراچی میں باقاعدہ شکایتی سیل قائم کر دیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ کے مطابق اس مراسلے میں تمام نجی تعلیمی اداروں سے کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ کو بتایا جائے کہ ان اسکولوں نے کتنے طلبہ و طالبات کی اضافی فیس ''ایڈجسٹ'' کی ہے اورکتنے طلبہ کوفیسیں واپس کی گئی ہیں اور مستقبل میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے کیا حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے ڈائریکٹوریٹ نے اس سلسلے میں ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہے خلاف ورزی کرنے والے نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی۔
دوسری جانب ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ میں قائم شکایتی سیل کے حوالے سے والدین سے کہا گیا ہے کہ غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں میں اپنے بچوں کو داخل نہ کرائیں اس سلسلے میں شکایتی مرکز کا انچارج ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اللہ بچایو میمن کو تعینات کرتے ہوئے شکایتی سیل کے نمبر اور ای میل ایڈریس بھی جاری کیے گئے ہیں جس کے مطابق والدین 02199217489 اور dirprivateschool.govtofsindh@yahoo.com پر رابطہ کر سکتے ہیں اور عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے نجی اسکولوں کے خلاف شکایات جمع کرا سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ کے ایک اعلامیے کے مطابق ڈی جی پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ ڈاکٹرمنسوب صدیقی نے غیررجسٹرڈچلنے والے اسمارٹ اسکول لائنز ایریا نزد تاج کمپلیکس اور اسمارٹ اسکول پاک کالونی کوسیل کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر غربی اور ڈپٹی کمشنر شرقی کو خطوط جاری کر دیے ہیں جبکہ برگھٹن اسکول گلستان صبح کو دو مراسلے بھجوائے جاچکے ہیں اگریہ رجسٹریشن کے لیے درخواست نہیں دیتے توان کا ادارہ بھی سیل کردیاجائے گا۔
دریں اثناء تمام نجی تعلیمی اداروں سے کہاگیاہے کہ وہ 10فیصد ''فری شپ''کے قانون پر مکمل عمل کریں مستحق طلبہ کو فری شپ دی جائے ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کے مطابق یہ تمام اقدام وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ کی ہدایت پر کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ نجی اسکولوں کو زائد فیسیں واپس کرنے کے حوالے سے پہلا مراسلہ 4 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا جبکہ جاری کیے گئے دوسرے مراسلے میں نجی اسکولوں پر واضح کیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق تمام نجی تعلیمی ادارے 5 فیصد سے زائد فیس وصول نہ کریں۔