بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر کا مستعفی ہونےسے پھر انکار
میرے استعفے سے بھارتی کرکٹ پر منفی اثر پڑے گا تاہم تحیققات تک بورڈ کے انتظامی معاملات سے علیحدہ ہورہا ہوں، سری نواسن
بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سری نواسن نے ایک مرتبہ پھر اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں مستعفی ہونے کے بجائے تحقیقات تک انتظامی امور سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چنئی میں بی سی سی آئی کے ورکنگ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل اور اس پر پڑنے والے اثرات پر غور کیا گیا ، اجلاس کے دوران ورکنگ کمیٹی کے ارکان نے سری نواسن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی جگہ جگ موہن ڈالمیا کو بورڈ کا نیا سربراہ بنانے کی تجویز دی جسے انہوں نے مسترد کردیا، ان کا کہنا تھا کہ ان کے استعفے سے بھارتی کرکٹ پر منفی اثرات پڑیں گے تاہم وہ اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحیققات تک بورڈ کے انتظامی معاملات سے علیحدہ ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی پولیس کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں بی سی سی آئی کے صدر ایس سری نواسن کے داماد اور آئی پیل فرنچائز چنئی سپر کنگز کے سی ای او گروناتھ می اپن کی گرفتاری کے بعد ان پر مستعفی ہونے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چنئی میں بی سی سی آئی کے ورکنگ کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل اور اس پر پڑنے والے اثرات پر غور کیا گیا ، اجلاس کے دوران ورکنگ کمیٹی کے ارکان نے سری نواسن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی جگہ جگ موہن ڈالمیا کو بورڈ کا نیا سربراہ بنانے کی تجویز دی جسے انہوں نے مسترد کردیا، ان کا کہنا تھا کہ ان کے استعفے سے بھارتی کرکٹ پر منفی اثرات پڑیں گے تاہم وہ اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحیققات تک بورڈ کے انتظامی معاملات سے علیحدہ ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی پولیس کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں بی سی سی آئی کے صدر ایس سری نواسن کے داماد اور آئی پیل فرنچائز چنئی سپر کنگز کے سی ای او گروناتھ می اپن کی گرفتاری کے بعد ان پر مستعفی ہونے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔