ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق ایک بار پھر گرفتار
سابق وزیراعظم کو قومی فنڈز سے 628 ملین ڈالر اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے پر گرفتار کیا گیا
لاہور:
ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو سرکاری فنڈ میں خرد برد کرنے کے الزام میں ایک مرتبہ پھر حراست میں لے لیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو اینٹی کرپشن پولیس نے اُن کے دفتر سے گرفتار کر لیا ہے۔ سابق وزیراعظم کو کل صبح عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انسداد کرپشن پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو قومی فنڈ سے 2.6 بلین رنگٹ (628 ملین ڈالر) اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن پولیس کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فنڈ ایک اہم ترقیاتی پروجیکٹ کے لیے قائم کیا گیا تھا تاہم سابق وزیراعظم نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے رقم میں خرد برد کی اور امانت میں خیانت کے مرتکب ہوئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سابق وزيراعظم نجيب رزاق کے 273 ملين ڈالر کے اثاثے تحويل ميں لے لیے گئے
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کو اعتماد کو ٹھیس پہنچانے، اختیارات میں تجاوز اور کرپشن کے دیگر دو مقدمات میں رواں برس 3 جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم اگلے ہی روز سول عدالت نے سابق وزیراعظم کو ایک ملین ڈالر کے مساوی رقم کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو سرکاری فنڈ میں خرد برد کرنے کے الزام میں ایک مرتبہ پھر حراست میں لے لیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو اینٹی کرپشن پولیس نے اُن کے دفتر سے گرفتار کر لیا ہے۔ سابق وزیراعظم کو کل صبح عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انسداد کرپشن پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو قومی فنڈ سے 2.6 بلین رنگٹ (628 ملین ڈالر) اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن پولیس کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فنڈ ایک اہم ترقیاتی پروجیکٹ کے لیے قائم کیا گیا تھا تاہم سابق وزیراعظم نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے رقم میں خرد برد کی اور امانت میں خیانت کے مرتکب ہوئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سابق وزيراعظم نجيب رزاق کے 273 ملين ڈالر کے اثاثے تحويل ميں لے لیے گئے
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کو اعتماد کو ٹھیس پہنچانے، اختیارات میں تجاوز اور کرپشن کے دیگر دو مقدمات میں رواں برس 3 جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم اگلے ہی روز سول عدالت نے سابق وزیراعظم کو ایک ملین ڈالر کے مساوی رقم کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کی اجازت دے دی تھی۔