یوٹیلیٹی اسٹورز میں کروڑوں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

سی ایف اونے پیمنٹ کمیٹی،ایم ڈی کی اجازت کے بغیرفلورملزکو10کروڑدیے،جواب طلب

بے ضابطگی نہیں ہوئی، فنڈزریجنل دفاتر کودیے،ایم ڈی کو کسی نے غلط گائیڈ کیا،حمودالرحمن۔ فوٹو : فائل

یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

چیف فنانشل آفیسر یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے پیمنٹ کمیٹی اور ایم ڈی کی اجازت کے بغیر فلور ملوںکو 10کروڑ روپے ادائیگی کر دی۔ کارپوریشن کے ایم ڈی نے خلاف ضابطہ ادائیگیوں پر سی ایف او سے جواب طلب کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں ایکسپریس نے سی ایف او حمو د الرحمن سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ بے ضابطگیاں نہیں ہوئیں بلکہ فنڈز ریجنل دفاتر کو جاری کیے ہیں، ایم ڈی کو کسی نے غلط گائیڈ کیا ہے۔

ایکسپریس کو حاصل ایک دستاویز کے مطابق خسارے کا شکار یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان (یو ایس سی) میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) حمود الرحمن کی جانب سے کارپوریشن کی پیمنٹ کمیٹی اور ایم ڈی سے اجازت لیے بغیر فلور ملوں کو 10کروڑ روپے کی ادائیگی کر دی گئی ہے جس پر ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن افتخار شلوانی نے ان ادائیگیوں کو خلاف ضابطہ قرار دیتے ہوئے چیف فنانشل آفیسر حمود الرحمن سے تین دن کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔


کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے سی ایف او سے اس معاملے پر تین دن کے اندر وضاحت طلب کر لی گئی ہے اور پوزیشن واضح نہ کرنے کی صورت میں چیف فنانشل آفیسر کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایکسپریس نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے چیف فنانشل آفیسر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ ایم ڈی کو کسی نے غلط گائیڈ کیا ہے، ہم نے یہ فنڈز کارپوریشن کے ریجنل دفاتر کو جاری کیے ہیں، اس میں کسی قسم کی بے ضابطگی نہیں ہے۔

یاد رہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو حکومت کی جانب سے اشیا خریداری روکنے کے بعد ملک بھر کے اسٹوروں پر اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے، ملک کے مختلف علاقوں کے اسٹورز پر چینی، آٹا، دالوں اور صابن سمیت متعدد اشیا کا اسٹاک ختم ہونے لگا ہے۔ ملک بھر کے اسٹورز پر اشیا کا اسٹاک 4 ارب روپے تک رہ گیا۔

جو عام حالات میں 8 سے 10ارب تک ہوتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز پر 3 سے 4 ارب تک کی انوینٹری موجود ہے جو عام حالات میں 8 سے 10 ارب روپے تک ہونی چاہیے تاکہ ہر قسم کی اشیا اسٹوروں پر موجود ہوں لیکن اس وقت راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک بھر میں کارپوریشن کے اسٹوروں پر اشیا کی قلت بڑھتی جا رہی ہے اور اسٹوروں پر صر ف سامنے اشیا کو ڈسپلے کے لیے لگایا جا رہا ہے جبکہ اسٹاک بالکل ختم ہو چکا ہے۔
Load Next Story