سیف سٹی پروجیکٹ سیاست کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا جام کمال خان
سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ اپنے لوگوں کا تحفظ بھی بہت ضروری ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ سیاست کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا منصوبے پر جلد عمل درآمد ہوگا۔
کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات تسلی بخش ہیں، امن و امان کی بہتری حکومتی ترجیح ہے جس کے لیے ٹیکنالوجی میں بہتری لانے سمیت پولیس اور لیویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
افغان مہاجرین کو شہریت دینے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے تاہم افغان مہاجرین کے حوالے سے وفاق میں آواز بلند کی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاکستان میں پیدا ہونے والے پناہ گزین بچوں کو شہریت کا حق ہے، وزیراعظم
پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق جام کمال خان نے کہا کہ سی پیک اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس سے بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا جب کہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ اپنے لوگوں کا تحفظ بھی بہت ضروری ہے۔
سیف سٹی منصوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کو سیاسی بنیادوں پر تاخیر کا شکار بنانے سے مسائل پیدا ہوئے، سیف سٹی پروگرام پر جلد عمل درآمد شروع ہوگا اور اس پروجیکٹ کے تحت 1400 سے زائد جدید کیمرے نصب کیے جائیں گے جب کہ منصوبے پر 2.5 بلین روپے لاگت آئے گی۔
کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ محرم الحرام میں سیکیورٹی انتظامات تسلی بخش ہیں، امن و امان کی بہتری حکومتی ترجیح ہے جس کے لیے ٹیکنالوجی میں بہتری لانے سمیت پولیس اور لیویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
افغان مہاجرین کو شہریت دینے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے تاہم افغان مہاجرین کے حوالے سے وفاق میں آواز بلند کی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاکستان میں پیدا ہونے والے پناہ گزین بچوں کو شہریت کا حق ہے، وزیراعظم
پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق جام کمال خان نے کہا کہ سی پیک اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس سے بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہوگا جب کہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ اپنے لوگوں کا تحفظ بھی بہت ضروری ہے۔
سیف سٹی منصوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کو سیاسی بنیادوں پر تاخیر کا شکار بنانے سے مسائل پیدا ہوئے، سیف سٹی پروگرام پر جلد عمل درآمد شروع ہوگا اور اس پروجیکٹ کے تحت 1400 سے زائد جدید کیمرے نصب کیے جائیں گے جب کہ منصوبے پر 2.5 بلین روپے لاگت آئے گی۔