افراط زر کی شرح مئی کم ہو کر135 فیصد رہ گئی

اپریل میں5.8فیصدتھی،خوراک6.5، دیگراشیاکی قیمتیں4.1فیصدبڑھیں، تمباکو13 اورکلاتھنگ وفٹ ویئر12.6فیصدمہنگے.

جولائی سے مئی تک افراط زر کی شرح10.97سے کم ہو کر7.51 فیصد پر آ گئی،حساس قیمتوں کے اشاریے میں7.76اضافہ. فوٹو فائل

پاکستان میں مئی کے دوران صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر کی شرح سال بہ سال 5.13 فیصد رہی جو اپریل میں 5.8 فیصد اور مئی 2012 میں 12.29فیصد رہی تھی۔

ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 0.5فیصد اضافہ ہوا، اپریل میںقیمتوں میں 1.1فیصد اور مئی 2012 میں ماہانہ بنیادوں پر 1.1 فیصدہی اضافہ ہواتھا، گزشتہ ماہ اشیائے خوراک کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 6.5 اور ماہانہ بنیادوں پر 1.1فیصد اضافہ ہوا جبکہ نان فوڈ انفلیشن سال بہ سال 4.1 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.1فیصد رہا، مئی 2013 کے دوران اپریل کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ خوراک کی قیمتوں میں 1.21 فیصد ہوا، خوراک میں سے جلدخراب ہونے والی اشیائے خوراک کی قیمتوں میں6.31 فیصد اور خراب نہ ہونے والی اشیائے خوراک کی قیمتوں میں 0.34 فیصد کا اضافہ ہوا ۔




جبکہ ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں 1.16فیصدکمی آئی، مئی 2012 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ سب سے زیادہ اضافہ تمباکو کی قیمت میں 12.98، کلاتھنگ وفٹ ویئر 12.57فیصد، صحت پراخراجات 11.22، ریسٹورنٹس وہوٹلز8.34، خوراک 6.22، پانی بجلی گیس فیول و ہاؤسنگ اخراجات میں0.83 فیصد جبکہ متفرق اخراجات میں 7.69 فیصداضافہ ہوا۔ پاکستان بیورو شماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 11ماہ (جولائی سے مئی) تک افراط زر میں 7.51 فیصداضافہ ہواجو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 10.97 فیصد رہا تھا جبکہ اس دوران حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح 7.76 اورہول سیل قیمتوں کے اشاریے (ڈبلیوپی آئی) کی بنیاد پر انفلیشن ریٹ 7.55 فیصدرہا۔
Load Next Story