افغانستان سے میچ پاکستانی فیلڈرز کے ہاتھوں سے گیند پھسلتی رہی
4کیچز ڈراپ،شاہین3باربدقسمت بولر ثابت ہوئے،نوبال کی بیماری بھی لوٹ آئی
RAWALPINDI:
افغانستان سے میچ میں پاکستانی فیلڈرز کے ہاتھوں سے گیند پھسلتی رہی۔
قومی ٹیم کے فیلڈنگ کوچ اسٹیورکسن نے رواں سال جولائی کے بعد اپنے کنٹریکٹ میں توسیع سے گریز کیا تھا،ایشیا کپ سے قبل ان کا خلا پُر کرنے کیلیے گرانٹ بریڈ برن نے ذمہ داریاں سنبھالیں، انھوں نے گرین شرٹس کی فیلڈنگ میں مہارت کو بہترقرار دیتے ہوئے بہترین بنانے کا عزم ظاہر کیا لیکن یواے ای کی سخت گرمی میں پاکستانی کرکٹرز پرانی ڈگر پر لوٹ آئے۔
سپر فور 4مرحلے میں جمعے کو افغانستان کیخلاف میچ میں شاہین شاہ آفریدی نے 3اوورز میں صرف 6رنز دیے اور زبردست بولنگ کررہے تھے،پیسر کے چوتھے اوور میں احسان اللہ 9پر بیٹنگ کررہے تھے کہ پہلے مڈآن پر فخرزمان اور اگلی ہی گیند پر شارٹ فائن لیگ فیلڈر عثمان شنواری نے کیچ چھوڑدیا۔
شاہین آفریدی کے دوسرے اسپیل میں اصغرافغان کا ڈیپ اسکوائر لیگ پر حارث سہیل نے کیچ گرایا،بالآخر نوجوان پیسر نے اسی اوور کی آخری گیند پر حریف کپتان کو بولڈ کرکے اپنے ون ڈے کیریئر کی پہلی وکٹ حاصل کی،اگلے اوور میں شاہین آفریدی نے بھی وہی کام کیا جو دیگرفیلڈرز ان کی گیندوں پر کررہے تھے۔
انھوں نے شارٹ لیگ پر فیلڈنگ کرتے ہوئے محمد نواز کی گیند پر حشمت اللہ شاہدی کا کیچ ڈراپ کیا،افغان بیٹسمین نے اس وقت 87گیندوں پر 52رنز بنائے تھے، موقع ملنے پرانھوںنے بولرز کی اننگز کے آخر تک پٹائی کرتے ہوئے مزید 31گیندوں پر 45رنز جڑ دیے اور 97پر ناٹ آئوٹ رہے،یہ 45رنز افغانستان کا ٹوٹل معقول بنانے میں مددگار ثابت ہوئے۔
دوسری جانب نوبال کی بیماری بھی واپس آنے لگی ہے، عثمان شنواری نے پہلے ہی اوور میں فری ہٹ دے دی اور چوکا کھایا، 49ویں اوور میں حسن علی نے حشمت اللہ شاہدی کو نوبال پر بولڈ کیا، افغان بیٹسمین نے فری ہٹ پر چوکا جڑنے کے بعد اننگز کے آخری اوور میں عثمان شنواری کی پٹائی کرتے ہوئے3گیندوں کو بائونڈری کی سیرکرائی۔
افغانستان سے میچ میں پاکستانی فیلڈرز کے ہاتھوں سے گیند پھسلتی رہی۔
قومی ٹیم کے فیلڈنگ کوچ اسٹیورکسن نے رواں سال جولائی کے بعد اپنے کنٹریکٹ میں توسیع سے گریز کیا تھا،ایشیا کپ سے قبل ان کا خلا پُر کرنے کیلیے گرانٹ بریڈ برن نے ذمہ داریاں سنبھالیں، انھوں نے گرین شرٹس کی فیلڈنگ میں مہارت کو بہترقرار دیتے ہوئے بہترین بنانے کا عزم ظاہر کیا لیکن یواے ای کی سخت گرمی میں پاکستانی کرکٹرز پرانی ڈگر پر لوٹ آئے۔
سپر فور 4مرحلے میں جمعے کو افغانستان کیخلاف میچ میں شاہین شاہ آفریدی نے 3اوورز میں صرف 6رنز دیے اور زبردست بولنگ کررہے تھے،پیسر کے چوتھے اوور میں احسان اللہ 9پر بیٹنگ کررہے تھے کہ پہلے مڈآن پر فخرزمان اور اگلی ہی گیند پر شارٹ فائن لیگ فیلڈر عثمان شنواری نے کیچ چھوڑدیا۔
شاہین آفریدی کے دوسرے اسپیل میں اصغرافغان کا ڈیپ اسکوائر لیگ پر حارث سہیل نے کیچ گرایا،بالآخر نوجوان پیسر نے اسی اوور کی آخری گیند پر حریف کپتان کو بولڈ کرکے اپنے ون ڈے کیریئر کی پہلی وکٹ حاصل کی،اگلے اوور میں شاہین آفریدی نے بھی وہی کام کیا جو دیگرفیلڈرز ان کی گیندوں پر کررہے تھے۔
انھوں نے شارٹ لیگ پر فیلڈنگ کرتے ہوئے محمد نواز کی گیند پر حشمت اللہ شاہدی کا کیچ ڈراپ کیا،افغان بیٹسمین نے اس وقت 87گیندوں پر 52رنز بنائے تھے، موقع ملنے پرانھوںنے بولرز کی اننگز کے آخر تک پٹائی کرتے ہوئے مزید 31گیندوں پر 45رنز جڑ دیے اور 97پر ناٹ آئوٹ رہے،یہ 45رنز افغانستان کا ٹوٹل معقول بنانے میں مددگار ثابت ہوئے۔
دوسری جانب نوبال کی بیماری بھی واپس آنے لگی ہے، عثمان شنواری نے پہلے ہی اوور میں فری ہٹ دے دی اور چوکا کھایا، 49ویں اوور میں حسن علی نے حشمت اللہ شاہدی کو نوبال پر بولڈ کیا، افغان بیٹسمین نے فری ہٹ پر چوکا جڑنے کے بعد اننگز کے آخری اوور میں عثمان شنواری کی پٹائی کرتے ہوئے3گیندوں کو بائونڈری کی سیرکرائی۔