ترمیمی بجٹ پر تحفظات کاروباری وفد وزیر خزانہ سے ملے گا

صنعتی خام پرآرڈی سے پیداواروبرآمدی اشیاکی لاگت بڑھنے پر پریزینٹیشن دے گا

آرڈی سے اسمگلنگ کو فروغ،نان فائلرز کو سہولتوں سے فائلرزکی حوصلہ شکنی ہوگی،ذرائع۔ فوٹو : فائل

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے حالیہ ترمیمی بجٹ اقدامات پر تحفظات کی بنا پر کراچی کے تاجر وصنعتکاروں کا ایک نمائندہ وفد آئندہ ہفتے کے ابتدا میں وزارت خزانہ کا دورہ کرے گا جہاں وفد وفاقی وزیرخزانہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کرے گا۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ کراچی کے تاجروصنعتکاروں کا نمائندہ وفد ترمیمی بجٹ میں 250 سے زائد صنعتی خام مال کی درآمد پر عائد کی جانے والی ریگولیٹری ڈیوٹی کے نتیجے میں مقامی وبرآمدی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافے اور برآمدی مصنوعات کی لاگت بڑھنے سے متعلق پریزینٹیشن دے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ وفد ترمیمی بجٹ میں دیگر اقدامات کے ساتھ نان فائلرز کو نیشنل ٹیکس نمبر کے بغیر گاڑیوں اور جائیدادوں کی خریداری کی سہولت دینے پر بحث کرے گا اور اجلاس میں این ٹی این کے بغیر صرف بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں تک نائیکوپ کی بنیاد پرگاڑیوں اور جائیدادوں کی خریداری کی سہولت دینے کی تجویز دی جائے گی۔


ذرائع نے بتایا کہ تاجروصنعتکار برادری حکومت کی جانب سے نان فائلرز کوسہولت دیے جانے اور بنیادی صنعتی خام مال کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کے فیصلے سے خائف ہے۔

تاجربرادری کا کہنا ہے کہ 250 سے زائد صنعتی خام مال کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی نافذ ہونے سے ان اشیا کی اسمگلنگ کو فروغ ملے گا جبکہ نان فائلرز کو مذکورہ سہولتیں دینے سے فائلرز کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

 
Load Next Story