ایشیا کپ میں بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کو شکست دیدی

پاکستان کا 238 رنز کا ہدف بھارت نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر باآسانی حاصل کرلیا

پاکستان کا 238 رنز کا ہدف بھارت نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر باآسانی حاصل کرلیا ۔ فوٹو : اے ایف پی

ایشیا کپ کے سپر 4 مرحلے میں بھارت نے پاکستان کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے کامیابی حاصل کرلی۔

قومی ٹیم ایک بار پھرروایتی حریف بھارت کے خلاف مکمل طور پر ناکام ہوگئی، پہلے بیٹنگ کے شعبے میں گرین شرٹس کی بیٹنگ لائن خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکی تو پھر بالرز بھی کوئی کمال نہ دکھا سکے۔

پاکستان کا 238 رنز کا ہدف بھارت نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر باآسانی حاصل کرلیا۔ اوپنرز روہت شرما اور شیکھر دھون نے 210 رنز کا اوپننگ اسٹینڈ دے کر جیت کی راہ ہموار کی، دونوں بیٹسمینوں نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنچریاں اسکور کیں۔

شیکھر دھون نے دھواں دھار بیٹنگ کرتے ہوئے 114 رنز بنائے جب کہ کپتان روہت شرما 111 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے،رائڈو نے 12 رنز کی باری کھیلی۔ بھارت نے مطلوبہ ہدف صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 40ویں اوور میں حاصل کرلیا۔


قبل ازیں پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو صرف 58 کے مجموعے پر 3 ابتدائی بیٹسمین پویلین لوٹ گئے، پاکستان کی پہلی وکٹ 24 رنز پر گری جب اوپنر امام الحق 10 رنز کے انفرادی اسکور پر چھاہال کی گیند پر آؤٹ ہوئے جب کہ دوسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز فخر زمان تھے جو کہ 55 کے مجموعے پر 31 رنز بنا کر چلتے بنے۔ تین رنز کے اضافے سے پاکستان کو تیسرا نقصان بابر اعظم کے رن آؤٹ ہونے کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

تین وکٹیں جلد گرنے کے بعد تجربہ کار بیٹسمین شعیب ملک اور کپتان سرفراز احمد نے محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور 103 رنز کی شراکت داری قائم کرکےاسکور کو 165 تک پہنچایا تاہم کپتان 44 اور شعیب ملک 78 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

جارح مزاج بلے باز آصف علی نے لاٹھی چارج کرکے حریف بالرز پر دباؤ بنایا تاہم وہ 30 رنز پر ہی ہمت ہار گئے، انہوں نے 2 بلند و بالا چھکے مارے اور ایک چوکا لگایا جب کہ مقررہ اوورز پورے کھیلتے ہوئے پاکستان ٹیم 7 وکٹوں کے نقصان پر 237 رنز ہی بنا سکی۔

بھارت کی جانب سے کلدیپ یادو ،چھاہا اور بمرہ نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ایونٹ میں پاکستان اور بھارت پہلے بھی مد مقابل ہوچکے ہیں جس میں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
Load Next Story