بھارت دھمکیاں نہ دے پوری قوم مقابلے کے لیے کھڑی ہے وزیراعظم
امید ہے ہندوستان کی قیادت میں موجود تکبر ختم ہوجائے گا، عمران خان
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت سے دوستی کا مقصد دونوں ممالک کی تجارت بڑھا کر غربت کا خاتمہ کرنا ہے ہماری سوچ کو غلط نہ سمجھا جائے امید ہے ہندوستان کی قیادت میں موجود تکبر ختم ہوجائے گا۔
لاہور میں سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سرکاری افسران پر کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ہوگا اداروں کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کریں گے، لوگوں کو فوری انصاف کے لیے کھلی کچہری لگائی جائے گی، اس وقت پاکستان کو مالیاتی خسارے کا سامنا ہے، ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے ہمیں کوشش کرکے عوام کا ایک ایک پیسہ بچانا ہے، وہی ملک ترقی کرتا ہے جہاں حکومتی نظام بہتر ہو۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت صرف پالیسی بناسکتی ہے اس پر عمل درآمد سرکاری ملازمین کی ذمہ داری ہے، سرکاری ملازمین یہ موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں، ایسی حکومت دوبارہ نہیں ملی گی ایسی حکومت پہلی بار آئی ہے جو آپ کو موقع دے رہی ہے، افسران کسی دباؤ کے بغیر ملک کی بہتری کے لیے کام کریں حکومت ان کا ساتھ دے گی۔
دورہ سعودی عرب کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہم وہاں پیسے مانگنے نہیں سرمایہ کاری کے لیے گئے تھے، پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن بہت بہترین ہے یہاں سرمایہ کاری بہت ناگزیر ہے۔
یہ پڑھیں: وزیراعظم کا 48 گھنٹوں میں نئے بلدیاتی نظام کو حتمی شکل دینے کا حکم
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں میں بہت صلاحیت موجود ہے اوورسیز پاکستانی ہی اگر سرمایہ کاری کرنے یہاں آگئے تو ملک کہاں سے کہاں چلے جائے گا۔
لاہور میں سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سرکاری افسران پر کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ہوگا اداروں کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کریں گے، لوگوں کو فوری انصاف کے لیے کھلی کچہری لگائی جائے گی، اس وقت پاکستان کو مالیاتی خسارے کا سامنا ہے، ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے ہمیں کوشش کرکے عوام کا ایک ایک پیسہ بچانا ہے، وہی ملک ترقی کرتا ہے جہاں حکومتی نظام بہتر ہو۔
عمران خان نے کہا کہ حکومت صرف پالیسی بناسکتی ہے اس پر عمل درآمد سرکاری ملازمین کی ذمہ داری ہے، سرکاری ملازمین یہ موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں، ایسی حکومت دوبارہ نہیں ملی گی ایسی حکومت پہلی بار آئی ہے جو آپ کو موقع دے رہی ہے، افسران کسی دباؤ کے بغیر ملک کی بہتری کے لیے کام کریں حکومت ان کا ساتھ دے گی۔
دورہ سعودی عرب کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ہم وہاں پیسے مانگنے نہیں سرمایہ کاری کے لیے گئے تھے، پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن بہت بہترین ہے یہاں سرمایہ کاری بہت ناگزیر ہے۔
یہ پڑھیں: وزیراعظم کا 48 گھنٹوں میں نئے بلدیاتی نظام کو حتمی شکل دینے کا حکم
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں میں بہت صلاحیت موجود ہے اوورسیز پاکستانی ہی اگر سرمایہ کاری کرنے یہاں آگئے تو ملک کہاں سے کہاں چلے جائے گا۔