نامزد وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کی اختر مینگل سے ملاقات
ایف سی کیمپوں میں من پسند جماعتوں کے حق میں نتائج تبدیل کیے گئے، اختر مینگل
بلوچستان کے نامزد وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بی این پی مینگل گروپ کے سربراہ اختر مینگل سے ملاقات کی ہے۔
پیر کو ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے صوبے کے حالات اورسیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرداراختر مینگل نے کہا کہ میں عبدالمالک بلوچ کیلیے دعا گو ہوں۔ انھوں نے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن میں بیٹھنے کااعلان کیا۔ان کا کہناتھا کہ حالیہ انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی،بلوچ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، ہم انتخابی دھاندلیوں کو منظر عام پر لانا چاہتے ہیں۔نتائج کو ایف سی کے کیمپوں میں رات کے اندھیرے میں من پسند جماعتوں کے حق میں تبدیل کیا گیا۔
ایف سی کے سربراہ کا تمام پولنگ اسٹیشنز پر مکمل کنٹرول تھا اور اسٹیبلشمنٹ کی ہدایت کے مطابق من پسند امیدواروں کی حمایت کے ساتھ پولنگ اسٹیشنز پر پسندیدہ ریٹرننگ افسروں کو تعینات کیا گیا۔ انھوں نے وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کو اسمبلی سے دور رکھنے کی سازش کی گئی۔ ہم اسمبلیوں میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ بلوچ عوام پر چھوڑتے ہیں۔ بی این پی کی سینٹرل کمیٹی اسمبلی میں رہنے یا نہ رہنے سے متعلق اپنی سفارشات 28 جون کومرتب کریگی جس کے بعد 30 جون کو اعلان کرینگے۔ اختر مینگل نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ملکی معاملات سلجھانے کے بجائے مزید گھمبیر بنانے کے درپے ہے۔
پیر کو ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے صوبے کے حالات اورسیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرداراختر مینگل نے کہا کہ میں عبدالمالک بلوچ کیلیے دعا گو ہوں۔ انھوں نے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن میں بیٹھنے کااعلان کیا۔ان کا کہناتھا کہ حالیہ انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی،بلوچ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، ہم انتخابی دھاندلیوں کو منظر عام پر لانا چاہتے ہیں۔نتائج کو ایف سی کے کیمپوں میں رات کے اندھیرے میں من پسند جماعتوں کے حق میں تبدیل کیا گیا۔
ایف سی کے سربراہ کا تمام پولنگ اسٹیشنز پر مکمل کنٹرول تھا اور اسٹیبلشمنٹ کی ہدایت کے مطابق من پسند امیدواروں کی حمایت کے ساتھ پولنگ اسٹیشنز پر پسندیدہ ریٹرننگ افسروں کو تعینات کیا گیا۔ انھوں نے وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کو اسمبلی سے دور رکھنے کی سازش کی گئی۔ ہم اسمبلیوں میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ بلوچ عوام پر چھوڑتے ہیں۔ بی این پی کی سینٹرل کمیٹی اسمبلی میں رہنے یا نہ رہنے سے متعلق اپنی سفارشات 28 جون کومرتب کریگی جس کے بعد 30 جون کو اعلان کرینگے۔ اختر مینگل نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ملکی معاملات سلجھانے کے بجائے مزید گھمبیر بنانے کے درپے ہے۔