ہاکی ایشین چیمپئنز ٹرافی حسن سردار کو چیف کوچ بنادیا گیا
فوری فتوحات کی توقع نہ رکھی جائے، ٹیم تشکیل کے مراحل میں ہے، خامیوں کو دور کروں گا، منیجر
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایشین چیمپئنز ٹرافی کے لیے حسن سردار کو رولینٹ اولٹمنزکی جگہ چیف کوچ مقرر کردیا، وہ منیجرکی ذمہ داریاں بھی بدستور نبھاتے رہیں گے۔
محمد ثقلین اور ریحان بٹ کو اسسٹنٹ کوچزبرقرار رکھا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہاکی فیڈریشن نے چیف کوچ رولنٹ کے استعفی سے پیدا ہونے والی صورتحال پر منیجر حسن سردار سے کیمپ کمانڈنٹ کی اضافی ذمہ داری قبول کرنے کی درخواست کی ، جو انھوں نے قبول کر لی ہے۔ اب تین رکنی کوچنگ پینل میں حسن سردار، ریحان بٹ اور محمد ثقلین شامل ہوں گے، کیمپ کے لیے 32 کھلاڑیوں کو مدعوکیا جارہا ہے۔فیڈریشن ٹیم انتظامیہ کے ساتھ کھلاڑیوں کا باقاعدہ اعلان پیر کوکرے گی۔
پی ایچ ایف حکام نے چیف کوچ کے ساتھ کیمپ کا بھیْ مقام بھی تبدیل کردیا ہے۔ پہلے کراچی میں کیمپ لگانے کا پروگرام بنایا گیا تھا لیکن غیرملکی کوچ کی رخصتی کے بعد اب پی ایچ ایف کے ہیڈکوارٹر نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں کیمپ لگانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ایشین چیمپئنزٹرافی کا آغاز 18 اکتوبر سے مسقط عمان میں ہورہا ہے،ایشین گیمز میں چوتھی پوزیشن پانے والی قومی ٹیم لاہور میں اپنی خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرے گی۔ پروگرام کے مطابق گرین شرٹس اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں مسقط کی اڑان بھریں گے، چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، کوریا، ملائیشیا اورمیزبان عمان کی ٹیمیں مقابل ہوں گی۔ روایتی حریف کے خلاف پاکستانی ٹیم کا میچ 19اکتوبر کو طے ہے، بھارتی ٹیم ایونٹ کی دفاعی چیمپئن ہے۔ دوسری جانب کراچی میںنئے ہیڈ کوچ اولمپئن حسن سردار نے کہا ہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم سے فوری فتوحات کی امید نہ رکھی جائے۔
بہتر نتائج کے لیے وقت درکار ہے، اپنی بطور ہیڈ کوچ نامزدگی کے بعد نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے اولمپئن حسن سردار نے کہا کہ میں قومی ٹیم کے ساتھ منیجرکی حیثیت سے منسلک تھا، اب اس ذمہ داری کو بھی اچھی طرح ادا کرنے کی کوشش کروں گا، انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان ہاکی ٹیم تشکیل کے مراحل سے گزررہی ہے، کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بتدریج بہتری آئے گی۔
ٹیم کے کھلاڑیوں میں جیت کا جذبہ بیدارہوچکا، اب وہ دباؤکی کیفیت سے باہر آگئے ہیں اور اچھی ٹیموں کے ساتھ کھیل کر ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، انھوں نے کہاکہ میں کوشش کروں گا کہ خامیوں کو دور کروں، پنالٹی کارنر کے شعبے میں خامی پر قابو پانا ضروری ہے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایشین چیمپئنز ٹرافی کے لیے ابھی 2 ماہ کا وقت ہے، اس دوران قومی تربیتی کیمپ میں بھرپورٹریننگ پرمکمل توجہ دی جائے گی، امید ہے کہ اچھی کارکردگی پیش کرنے میں کامیاب رہیں گے لیکن سچی بات یہ ہے کہ کھلاڑیوں کی فٹنس کے لیے 2 برس درکار ہیں۔
محمد ثقلین اور ریحان بٹ کو اسسٹنٹ کوچزبرقرار رکھا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہاکی فیڈریشن نے چیف کوچ رولنٹ کے استعفی سے پیدا ہونے والی صورتحال پر منیجر حسن سردار سے کیمپ کمانڈنٹ کی اضافی ذمہ داری قبول کرنے کی درخواست کی ، جو انھوں نے قبول کر لی ہے۔ اب تین رکنی کوچنگ پینل میں حسن سردار، ریحان بٹ اور محمد ثقلین شامل ہوں گے، کیمپ کے لیے 32 کھلاڑیوں کو مدعوکیا جارہا ہے۔فیڈریشن ٹیم انتظامیہ کے ساتھ کھلاڑیوں کا باقاعدہ اعلان پیر کوکرے گی۔
پی ایچ ایف حکام نے چیف کوچ کے ساتھ کیمپ کا بھیْ مقام بھی تبدیل کردیا ہے۔ پہلے کراچی میں کیمپ لگانے کا پروگرام بنایا گیا تھا لیکن غیرملکی کوچ کی رخصتی کے بعد اب پی ایچ ایف کے ہیڈکوارٹر نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں کیمپ لگانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ایشین چیمپئنزٹرافی کا آغاز 18 اکتوبر سے مسقط عمان میں ہورہا ہے،ایشین گیمز میں چوتھی پوزیشن پانے والی قومی ٹیم لاہور میں اپنی خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرے گی۔ پروگرام کے مطابق گرین شرٹس اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں مسقط کی اڑان بھریں گے، چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، کوریا، ملائیشیا اورمیزبان عمان کی ٹیمیں مقابل ہوں گی۔ روایتی حریف کے خلاف پاکستانی ٹیم کا میچ 19اکتوبر کو طے ہے، بھارتی ٹیم ایونٹ کی دفاعی چیمپئن ہے۔ دوسری جانب کراچی میںنئے ہیڈ کوچ اولمپئن حسن سردار نے کہا ہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم سے فوری فتوحات کی امید نہ رکھی جائے۔
بہتر نتائج کے لیے وقت درکار ہے، اپنی بطور ہیڈ کوچ نامزدگی کے بعد نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے اولمپئن حسن سردار نے کہا کہ میں قومی ٹیم کے ساتھ منیجرکی حیثیت سے منسلک تھا، اب اس ذمہ داری کو بھی اچھی طرح ادا کرنے کی کوشش کروں گا، انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان ہاکی ٹیم تشکیل کے مراحل سے گزررہی ہے، کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بتدریج بہتری آئے گی۔
ٹیم کے کھلاڑیوں میں جیت کا جذبہ بیدارہوچکا، اب وہ دباؤکی کیفیت سے باہر آگئے ہیں اور اچھی ٹیموں کے ساتھ کھیل کر ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، انھوں نے کہاکہ میں کوشش کروں گا کہ خامیوں کو دور کروں، پنالٹی کارنر کے شعبے میں خامی پر قابو پانا ضروری ہے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایشین چیمپئنز ٹرافی کے لیے ابھی 2 ماہ کا وقت ہے، اس دوران قومی تربیتی کیمپ میں بھرپورٹریننگ پرمکمل توجہ دی جائے گی، امید ہے کہ اچھی کارکردگی پیش کرنے میں کامیاب رہیں گے لیکن سچی بات یہ ہے کہ کھلاڑیوں کی فٹنس کے لیے 2 برس درکار ہیں۔