سود کا خاتمہ آئینی تقاضا ہے وفاقی شرعی عدالت
عدالت کا آئندہ سماعت پر فریقین کو رباہ اور انٹرسٹ کی تعریف پر دلائل دینے کا حکم
چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت شیخ نجم الحسن نے ریمارکس دیے ہیں کہ سود کا خاتمہ آئینی تقاضا ہے۔
وفاقی شرعی عدالت میں سود کے خاتمے کے لیے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس شیخ نجم الحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے 4 وفاقی قوانین ختم ہونے پر متعدد درخواستیں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر خارج کردیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر فریقین رباہ اور انٹرسٹ کی تعریف پر دلائل دیں۔ اٹارنی جنرل نے درخواست کی کہ عدالت پہلے سپریم کورٹ کے فیصلے میں اٹھائے گئے سوالات کو نمٹائے، سب سے اہم رباہ کی تعریف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اللہ کے غضب کو دعوت دینے والے
چیف جسٹس شیخ نجم الحسن نے ریمارکس دیے کہ ہمارا دائرہ اختیار مختلف ہے، سود کا خاتمہ آئینی تقاضا ہے اور شرعی عدالت صرف ہدایت دے سکتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بالآخر سود کا خاتمہ اسمبلی نے کرنا ہے، شرعی عدالت حتمی حل بھی نہیں دے سکتی بلکہ اسلامی نظریاتی کونسل نے حتمی حل دینا ہے۔ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔
وفاقی شرعی عدالت میں سود کے خاتمے کے لیے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس شیخ نجم الحسن کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے 4 وفاقی قوانین ختم ہونے پر متعدد درخواستیں غیر موثر ہونے کی بنیاد پر خارج کردیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر فریقین رباہ اور انٹرسٹ کی تعریف پر دلائل دیں۔ اٹارنی جنرل نے درخواست کی کہ عدالت پہلے سپریم کورٹ کے فیصلے میں اٹھائے گئے سوالات کو نمٹائے، سب سے اہم رباہ کی تعریف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اللہ کے غضب کو دعوت دینے والے
چیف جسٹس شیخ نجم الحسن نے ریمارکس دیے کہ ہمارا دائرہ اختیار مختلف ہے، سود کا خاتمہ آئینی تقاضا ہے اور شرعی عدالت صرف ہدایت دے سکتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بالآخر سود کا خاتمہ اسمبلی نے کرنا ہے، شرعی عدالت حتمی حل بھی نہیں دے سکتی بلکہ اسلامی نظریاتی کونسل نے حتمی حل دینا ہے۔ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔