حکومت اور اسٹیبلشمنٹ دونوں ہی طالبان سے مذاکرات میں مخلص نہیں مولانا فضل الرحمان
اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کی طرح وزارت عظمیٰ کے لئے بھی نواز شریف کی حمایت کریں گے، مولانا فضل الرحمان
DHAKA:
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ دونوں ہی طالبان سے مذاکرات میں مخلص نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کی طرح جذبہ خیر سگالی کے طور پر وزارت عظمیٰ کے لئے بھی نواز شریف کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کی اپنی سوچ ہوتی ہے جے یو آئی (ف) نے ملکی مسائل پر کبھی کسی پس و پیش سے کام نہیں لیا، ملکی معیشت کی خرابی اور امن و امان کا قیام پر ہماری جماعت کا واضح مؤقف ہے اور ہم نے کسی بھی سیاسی جماعت کے تشخص کو پامال نہیں کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب دو سیاسی جماعتیں ملتی ہیں تو مسائل کے حل کے لئے راہیں نکلتی ہیں، جے یو آئی (ف) نے حکومت میں شمولیت کی دعوت پر مسلم لیگ (ن) کو ترجیحات بھجوائی تھی اور یہ بات خوش آئند ہے کہ انہیں ہماری ترجیحا ت سے کوئی اختلاف نہیں، جے یو آئی کی حکومت میں شمولیت کا معاملہ حتمی مرحلے میں ہے تاہم اب تک وزارتوں کے معاملے پر (ن) لیگ سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ دونوں ہی طالبان سے مذاکرات میں مخلص نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کی طرح جذبہ خیر سگالی کے طور پر وزارت عظمیٰ کے لئے بھی نواز شریف کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کی اپنی سوچ ہوتی ہے جے یو آئی (ف) نے ملکی مسائل پر کبھی کسی پس و پیش سے کام نہیں لیا، ملکی معیشت کی خرابی اور امن و امان کا قیام پر ہماری جماعت کا واضح مؤقف ہے اور ہم نے کسی بھی سیاسی جماعت کے تشخص کو پامال نہیں کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب دو سیاسی جماعتیں ملتی ہیں تو مسائل کے حل کے لئے راہیں نکلتی ہیں، جے یو آئی (ف) نے حکومت میں شمولیت کی دعوت پر مسلم لیگ (ن) کو ترجیحات بھجوائی تھی اور یہ بات خوش آئند ہے کہ انہیں ہماری ترجیحا ت سے کوئی اختلاف نہیں، جے یو آئی کی حکومت میں شمولیت کا معاملہ حتمی مرحلے میں ہے تاہم اب تک وزارتوں کے معاملے پر (ن) لیگ سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔