جناح اسپتال ڈاکٹروں کی ہڑتال مزید 2مریض ہلاک
ہمارے پاس ڈیزل کے پیسے نہیں ہیں، ڈاکٹر وں نے انتظامیہ کو زدوکوب کیا ہے، پروفیسر تسنیم احسن
صوبائی سیکریٹری صحت ڈاکٹر سریش کمار نے واضح کیا ہے کہ جناح اسپتال کے بارے میں کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے۔
18 ویں ترمیم کے بعد جناح اسپتال صوبائی محکمہ صحت کے ماتحت کام کررہا ہے تاہم اسپتال انتظامیہ محکمہ صحت کوملازمین کے مسائل سے آگاہ نہیں کرتی، منگل کو اسپتال میں کی جانے والی ہڑتال کی ذمے داری جناح اسپتال کی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے، اسپتال میں 2 مریضوں کی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دیدیا، منگل کو جناح اسپتال کی صورتحال پر پریس کانفرنس میں سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال18ویں ترمیم کے بعدگزشتہ 2 سال سے سیاست کی نذر ہے کیونکہ اسپتال کی جانب سے تبادلوں اور تقرریوں کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کیا ہوا ہے، مسائل حل کرنا جناح اسپتال کی انتظامیہ کاکام ہے لیکن اسپتال انتظامیہ ملازمین کے مسائل کے حل میں ناکام ہوگئی۔
ڈاکٹروں اوردیگر ملازمین کے مسائل حل کرنا اسپتال انتظامیہ کا کام ہوتا ہے،اسپتال انتظامیہ نے تمام مسائل سے محکمہ صحت کو بھی لاعلم رکھا ہے، ہڑتال سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا،منگل کو سیکریٹری صحت کے ساتھ ہڑتالی ڈاکٹروں کے مذاکرات ہوئے لیکن کامیاب نہ ہوسکے،وزیرا علیٰ سندھ کوجناح اسپتال کے معاملات پر رپورٹ بھیجی جارہی ہے انھوں نے کہاکہ ہڑتال کے دوران 2 مریض جاں بحق ہوگئے ہیں اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیگی،دریں اثنا جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر تسنیم احسن نے کہاکہ ہے جناح اسپتال مسائل کی آماجگاہ بن گیاہے اسپتال میں ڈھائی سال سے ملازمین کی ترقیاں اور خالی اسامیوں پر بھرتیاں نہیں کی جاسکیں، اسپتال میں ہنگامہ آرائی اورہڑتال کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
منگل کوجناح اسپتال میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران صحافیوں سے گفتگو اور اسپتال میں اجلاس سے خطاب میں پروفیسر تسنیم احسن نے کہاکہ منگل کو ڈاکٹروں کی ہڑتال سے 100سے زائد مریضوں کے آپریشن نہیں ہوسکے ہیں جبکہ تمام او پی ڈیز بند رہیں تاہم شعبہ حادثات میں مریضوںکوطبی امداد فراہم کی جاتی رہی انھوں نے کہاکہ جناح اسپتال کامسئلہ متعلقہ عدالت میں زیر سماعت ہے ہمارے ملازمین نہیں چاہتے کہ وہ صوبائی محکمہ صحت میں ضم ہو اس لیے ہمارا مسئلہ متعلقہ عدالت میں زیر سماعت ہے،اسپتال کوحکومت سندھ بجٹ فراہم کرتی ہے،اسپتال میں6 مریضوںکی ہلاکت کے سوال پر انھوں نے کہاکہ ہمارے پاس ڈیزل کے لیے رقم موجود نہیں،انکوائری رپورٹ کا جواب دے دیا ہے، ہڑتالی ڈاکٹروں نے انتظامیہ سے بدتمیزی کی اور زدوکوب بھی کیا اس پر قانونی کارروائی کریں گے۔
18 ویں ترمیم کے بعد جناح اسپتال صوبائی محکمہ صحت کے ماتحت کام کررہا ہے تاہم اسپتال انتظامیہ محکمہ صحت کوملازمین کے مسائل سے آگاہ نہیں کرتی، منگل کو اسپتال میں کی جانے والی ہڑتال کی ذمے داری جناح اسپتال کی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے، اسپتال میں 2 مریضوں کی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دیدیا، منگل کو جناح اسپتال کی صورتحال پر پریس کانفرنس میں سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال18ویں ترمیم کے بعدگزشتہ 2 سال سے سیاست کی نذر ہے کیونکہ اسپتال کی جانب سے تبادلوں اور تقرریوں کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کیا ہوا ہے، مسائل حل کرنا جناح اسپتال کی انتظامیہ کاکام ہے لیکن اسپتال انتظامیہ ملازمین کے مسائل کے حل میں ناکام ہوگئی۔
ڈاکٹروں اوردیگر ملازمین کے مسائل حل کرنا اسپتال انتظامیہ کا کام ہوتا ہے،اسپتال انتظامیہ نے تمام مسائل سے محکمہ صحت کو بھی لاعلم رکھا ہے، ہڑتال سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا،منگل کو سیکریٹری صحت کے ساتھ ہڑتالی ڈاکٹروں کے مذاکرات ہوئے لیکن کامیاب نہ ہوسکے،وزیرا علیٰ سندھ کوجناح اسپتال کے معاملات پر رپورٹ بھیجی جارہی ہے انھوں نے کہاکہ ہڑتال کے دوران 2 مریض جاں بحق ہوگئے ہیں اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیگی،دریں اثنا جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر تسنیم احسن نے کہاکہ ہے جناح اسپتال مسائل کی آماجگاہ بن گیاہے اسپتال میں ڈھائی سال سے ملازمین کی ترقیاں اور خالی اسامیوں پر بھرتیاں نہیں کی جاسکیں، اسپتال میں ہنگامہ آرائی اورہڑتال کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
منگل کوجناح اسپتال میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران صحافیوں سے گفتگو اور اسپتال میں اجلاس سے خطاب میں پروفیسر تسنیم احسن نے کہاکہ منگل کو ڈاکٹروں کی ہڑتال سے 100سے زائد مریضوں کے آپریشن نہیں ہوسکے ہیں جبکہ تمام او پی ڈیز بند رہیں تاہم شعبہ حادثات میں مریضوںکوطبی امداد فراہم کی جاتی رہی انھوں نے کہاکہ جناح اسپتال کامسئلہ متعلقہ عدالت میں زیر سماعت ہے ہمارے ملازمین نہیں چاہتے کہ وہ صوبائی محکمہ صحت میں ضم ہو اس لیے ہمارا مسئلہ متعلقہ عدالت میں زیر سماعت ہے،اسپتال کوحکومت سندھ بجٹ فراہم کرتی ہے،اسپتال میں6 مریضوںکی ہلاکت کے سوال پر انھوں نے کہاکہ ہمارے پاس ڈیزل کے لیے رقم موجود نہیں،انکوائری رپورٹ کا جواب دے دیا ہے، ہڑتالی ڈاکٹروں نے انتظامیہ سے بدتمیزی کی اور زدوکوب بھی کیا اس پر قانونی کارروائی کریں گے۔