یوٹیلٹی سروسز کی فراہمی ایس بی سی اے کی این او سی سے مشروط ہے

قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے زیر تعمیر عمارتوں کو سہولیات دی جارہی ہیں.

بلڈرز مافیاکی ملی بھگت سے انہدامی کاروائی ممکن نہیں، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی۔ فوٹو: فائل

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کہا ہے کہ عدالت عالیہ سندھ کے حکم کے تحت کسی بھی تعمیرات پر یوٹیلٹی کنکشنز کی فراہمی اور لیزسب لیز ایس بی سی اے کی جانب سے جاری کردہ این او سی سے مشروط ہے۔

جس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے زیر تعمیر عمارتوں میں یہ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، ایس بی سی اے اس سلسلے میں حکام بالا سے رجو ع کرے گی، ایس بی سی اے کے مطابق کیماڑی ٹاؤن جنرل آباد میں ضیا الدین اسپتال کے بالمقابل کے ایم سی کی زمین پر ناجائز قبضہ کرکے تعمیر کی جانے والی غیرقانونی عمارت اسی زمرے میں شامل ہے، یہاں بلڈرز مافیا کے ساتھ متعلقہ اتھارٹیز کے عملے کی ملی بھگت اور علاقہ پولیس کے عدم تعاون کی بناپر ایس بی سی اے انہدامی کاروائی نہ کرنے پر مجبورہے، اس سلسلے میں ایس بی سی اے نے حکام بالاسے رجوع کرنے کافیصلہ کیاہے۔




تاکہ ان کی مدداورپولیس و قانون نافذکرنے والے اداروں کے تعاون سے مذکورہ عمارت سمیت اس زمرے کی دیگر غیرقانونی تعمیرات کے خلاف نتیجہ خیز کاروائی کی جاسکے، ترجمان کے مطابق ایس بی سی اے کی جانب سے یہ باور کروایا گیا ہے کہ تعمیراتی قوانین کے مطابق تعمیرات کی منظوری دینا اور منظورکردہ پلان کے بغیر تعمیرات کی روک تھام اور اس کا خاتمہ ایس بی سی اے کی ذمے داری ہے، لیکن جہاںکہیں بلڈرمافیا، یوٹیلٹیز ادارے کے عملے اور متعلقہ رجسٹرار آفس کے عملے کی ساز باز سے غیرقانونی یونٹس، فلیٹس یا فلورز وغیرہ کو لیز یا سب لیزکا اجرا اور کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔

وہاںایس بی سی اے قانونی کارروائی سے قاصر ہے، ایس بی سی اے نے متعلقہ اداروں سے درخواست کی ہے کہ اس منفی عمل کافوری طور نوٹس لیکر ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے جس میں چشم پوشی اورتاخیر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کے زمرے میں شامل ہے جبکہ یہ عمل شہر اور شہری حقوق سے دشمنی کے مترادف ہے۔
Load Next Story