نیو کراچی سے اغوا ہونے والا کمسن لڑکا مل گیا
حذیفہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ کسی کالو بھائی کے ساتھ گیا تھا۔
نیو کراچی سے کمسن لڑکے کے اغوا کا معمہ حل ہوگیا اور مغوی بچہ لیاقت آباد سندھی ہوٹل کے قریب سے پولیس کو مل گیا۔
ایس ایچ او لیاقت آباد راؤ شبیر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ دوران گشت پولیس کو سندھی ہوٹل کے قریب لاوارث حالت میں روتا ہوا ایک بچہ ملا جس کی عمر تقریباً 6 سال کے قریب تھی بعدازاں جب تحقیقات کی گئی تو انکشاف ہوا کہ ملنے والا بچہ حذیفہ ہی ہے جسے منگل کی دوپہر بلال کالونی تھانے کے علاقے نیو کراچی سیکٹر فائیو ای سے موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم ملزمان اغوا کر کے فرار ہوئے تھے۔
راؤ شبیر نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع فوری طور پر ایس ایس پی سینٹرل عرفان بلوچ کو دی گئی اور بعدازاں بچے کو مذکورہ تھانے منتقل کر دیا گیا ، حذیفہ کے ملنے کے بعد پولیس کی جانب سے اس سے سوال پوچھا گیا کہ وہ کس کے ساتھ گیا تھا تو بچے کا کہنا تھا کہ وہ کالو بھائی کے ساتھ گیا تھا۔
لڑکے کا اغوا ،احتجاج پر قابو پانے کے لیے پولیس کی ہوائی فائرنگ اور شیلنگ
نیو کراچی میں کمسن حذیفہ کے اغوا پر کیے جانے والے احتجاج پر قابو پانے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے باعث مظاہرین میں مزید اشتعال پھیل گیا اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پورا علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔
احتجاج کے دوران علاقے میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے تاریکی چھائی رہی جبکہ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا ، ہنگامہ آرائی کی اطلاع پر رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی تاہم پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کوششوں کے بعد صورتحال پر قابو پاتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کر دیا۔
ایس ایچ او لیاقت آباد راؤ شبیر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ دوران گشت پولیس کو سندھی ہوٹل کے قریب لاوارث حالت میں روتا ہوا ایک بچہ ملا جس کی عمر تقریباً 6 سال کے قریب تھی بعدازاں جب تحقیقات کی گئی تو انکشاف ہوا کہ ملنے والا بچہ حذیفہ ہی ہے جسے منگل کی دوپہر بلال کالونی تھانے کے علاقے نیو کراچی سیکٹر فائیو ای سے موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم ملزمان اغوا کر کے فرار ہوئے تھے۔
راؤ شبیر نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع فوری طور پر ایس ایس پی سینٹرل عرفان بلوچ کو دی گئی اور بعدازاں بچے کو مذکورہ تھانے منتقل کر دیا گیا ، حذیفہ کے ملنے کے بعد پولیس کی جانب سے اس سے سوال پوچھا گیا کہ وہ کس کے ساتھ گیا تھا تو بچے کا کہنا تھا کہ وہ کالو بھائی کے ساتھ گیا تھا۔
لڑکے کا اغوا ،احتجاج پر قابو پانے کے لیے پولیس کی ہوائی فائرنگ اور شیلنگ
نیو کراچی میں کمسن حذیفہ کے اغوا پر کیے جانے والے احتجاج پر قابو پانے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے باعث مظاہرین میں مزید اشتعال پھیل گیا اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پورا علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔
احتجاج کے دوران علاقے میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے تاریکی چھائی رہی جبکہ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا ، ہنگامہ آرائی کی اطلاع پر رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی تاہم پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کوششوں کے بعد صورتحال پر قابو پاتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کر دیا۔