سوشل ویب سائٹ کی بندش کا مطلب جنگ ہارنا ہوگا شہزادہ ولید بن طلال

شہزادہ ولید بن طلال سعودی عرب میں سوشل ویب سائٹ کی بندش کے مخالف

شہزادہ ولید بن طلال سعودی عرب میں سوشل ویب سائٹ کی بندش کے مخالف۔ فوٹو: فائل

سوشل میڈیا نے عام آدمی کو جہاں پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ بنایا ہے وہیں اسے خبرنگار اور خبرساز کی حیثیت بھی دے دی ہے۔

اس طرح یہ میڈیم عام آدمی کی آواز بن کر سامنے آیا ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف دنیا کے ہر گوشے سے متعلق عکس والفاظ عام لوگوں تک پہنچتے ہیں بل کہ سوشل میڈیا کے توسط سے ہر ملک کے حکم راں طبقے کو اپنے ملک کے عوام کی رائے اور رجحانات سے بھی آگاہ ہونے کا موقع بھی ملا ہے، بہ شرطیکہ کوئی اس سے فائدہ اٹھائے۔


اس حقیقت کا ادراک شہزادہ ولید بن طلال نے کرلیا ہے۔ سعودی عرب کے شاہی خاندان کے فرد، دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک اور عالمی سطح پر سب سے زیادہ اثرانداز ہونے والے افراد میں شامل شہزادہ ولید بن طلال نے سعودی عرب کے ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کے صاحبان اختیار کے سوشل ویب سائٹ سے متعلق رویے اور اقدامات پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل نیٹ ورکس کی بندش جنگ ہارنے کے مترادف ہے۔

شہزادہ ولید بن طلال کا یہ بیان ان خبروں کے تناظر میں سامنے آیا ہے کہ سعودی عرب کا سرکاری ٹیلی کمیونیکیشن ادارہ کچھ ویب سائٹس کی سرگرمیاں معطل کرنے کا پروگرام بنا رہی ہے، کیوں کہ ان ویب سائٹس پر بعض یوزرز سعودی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گستاخانہ اور حکومت کی مخالفت پر مبنی کمنٹس کر رہے ہیں۔

سعودی شہزادے نے اپنے ٹوئٹر پیج پر ٹوئٹ کیا ہے کہ سوشل نیٹ ورکس، جو سعودی عرب میں لاکھوں افراد کے لیے کشش رکھتے ہیں، لوگوں کے لیے ایک ایسا ذریعہ بن چکے ہیں جس کے وسیلے سے وہ اپنی آواز حکم رانوں تک پہنچا سکتے ہیں۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ ان ذرائع (سوشل ویب سائٹس) کو بلاک کرنے کا مطلب جنگ ہارنا اور شہریوں پر دباؤ ڈالنا ہوگا۔ ولید بن طلال کے اس بیان کو سوش ورک یوزرز میں بڑے پیمانے پر سراہا گیا ہے۔
Load Next Story