ایپل کی سستے اور خوبصورت چینی فونز
آئی فون کی تازہ ترین مقامی چیلنج میں، زیاومی ٹیکنولوجی نے آج میونی سمارٹ فون کے طرز کے فونز کا آغاز کیا جسکی قیمت ان فونزکے آدھی قیمت کے برابر ہے، جو آئی فون 4ایس کے مقابلے میں زیادہ شہرت یافتہ متوقع کی جاتی ہے۔
تجزیہ نگاروں نے کہا کہ چین میں آئی فون کی فروخت میں اضافہ ہو گا، ایپل کی مارکیٹ شیئر مستحکم یا مارکیٹ کی ڈیموگرافیکس تبدیلیوں کی وجہ سے ڈپ بھئ کر سکتا ہے۔
شنگھائی میں موجود مشاورتی ریڈ ٹیک کے مشیروں کے مینیجنگ ڈائریکٹر مائکل کلینڈینن نے کہا کہ '' چین میں خرید کی گنجائش 800-15000 یان ہے۔ اور عام آدمی کو ایس ہی مونز کی طرف مائل ہوتے ہیں۔''
صنعتی تجربہ کار نے اندازہ لگایا کہ پچھلے سال 200 ڈالر سے کم قیمت سمارٹ فونز کی 40 فیصد تک ترسیل ہوئی تھی، جبکہ آلات 700 ڈالر اور اس سے زیادہ قیمت کی مارکیٹ کی 11 فیصد ترسیل ہوئی۔
ایپل اس پورے سال میں صرف ایک ماڈل 800 ڈالر پیش کرے گی۔ جو کہ شہری چینی کی 2 ماہ کی تنخواہ کے برابر ہے جن کی تعداد 1.3 کھرب آبادی پر مشتعمل ہے۔ تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ چین میں حقیقی ترقی سستی اسمارٹ فونز میں ہے، جہاں وسیع اقسام کے ماڈلز مختلف قیمتوں خریداروں کے لئے دستیاب ہیں۔
ٹی زیڈ ونگ نے کہا کہ ایپل چین پر حکمرانی نہیں کر رہا ہے، صرف وہ محدود ماڈل اور قیمت کی ہدف مقرر کی ہے۔ ان دونوں وجوہات کہ بنیاد پہ ہمیں یہ نہیں سوچھنا چاہیے کہ ایپل چین کا نمبر 1 سمارٹ فون ہوگا۔
تحقیق فرم، گارٹنر کے مطابق،چین میں ایپل کی ترسیل جنوری سے مارچ تک دوسرے نمبر پر رہی جسکا مارکیٹ شیر 17.3 فیصد رہا، اسکے پیچھے سیمسنگ ایلکٹرانکس کا 19.2 فیصد رہا۔
نجی مارکیٹ اندازہ کے مطابق، زیاومی کے سمارٹ فونز صرف دو سال پہلے قائم کیا پہلے لیکن پہلے ہی بلیک بیری بنانے والے سے زیادہ مالیت ہے۔ انہوں نے منٹوں میں آن لائن فروخت کیے جانے کے بعد خود کو شہریت یافتہ ثابت کر دیا ہے۔ سی ای او لیئ جان نے کمپینی کی بنیاد رکھی، انھوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ 3 ملین سے زیادہ فونز فروخت کرنے کی وجہ سے اپنی پہلے نصف آمدنی کے 1 ارب ڈالر کے قریب تھا۔