جناح اسپتال میں ہڑتال کا دوسرا روز 100 آپریشن ملتوی
ڈاکٹروں پر تشدد میں ملوث رینجرز اہلکاروں کی گرفتاری کا مطالبہ
جناح اسپتال ( جے پی ایم سی )میں ڈاکٹروں کی جانب سے مطالبات کے حق میں دوسرے روز(بدھ کو) بھی ہڑتال کی گئی، ہڑتال کے باعث تمام شعبہ جات کی او پی ڈیز میں احتجاجاًکام بند رہا۔
اس موقع پر100سے زائدآپریشن ملتوی کردیے گئے جبکہ درجنوں ایکسرے ،الٹرا سائونڈ اور دیگر اقسام کے ٹیسٹ بھی نہیں کیے گئے جس کے نتیجے میں اسپتال آنے والے مریضوںکوشدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہڑتال کے باعث مردہ خانہ بھی بند رہا جس کی وجہ سے انتظامیہ کو ملیر جام گوٹھ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے پوسٹ مارٹم میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بدھ کو جناح اسپتال کے ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے دوسرے روز بھی ہڑتال جاری رکھی، ہڑتال کی وجہ سے جناح اسپتال کے تمام شعبہ جات بند رہے اور کسی بھی شعبے کی اوپی ڈی نہیں ہوسکی، ہڑتال کے دوسرے دن شعبہ جات میں مریضوںکو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
شعبہ حادثات معمول کے مطابق کام کرتا رہا ہے، ڈاکٹروں نے مریضوں کی مشکلات کے پیش نظرشعبہ حادثات آج بھی کھلا رکھنے کا اعلان کیا ہے، بدھ کو سیکریٹری صحت ڈاکٹرسریش کمار جناح اسپتال آئے، ڈاکٹروں کے مطالبات 24 گھنٹے میں منظور نہ کیے جانے پر ان سے معذرت کی، دوسری جانب جناح اسپتال ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جاوید جمالی نے صحافیوں کو بتایا کہ اگر ڈاکٹروں کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ڈاکٹر انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے اور جمعرات کو ہڑتال جاری رکھتے ہوئے او پی ڈی سمیت تمام شعبہ جات میں کام بند رکھیں گے ، انھوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جناح اسپتال کی ڈائریکٹر پروفیسر تسنیم احسن اورجوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرسیمی جمال کو فوری طور پر انتظامی امور کے عہدوں سے ہٹایا جا ئے اور ڈاکٹروں پر تشدد میں ملوث رینجرز اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے ۔
اس موقع پر100سے زائدآپریشن ملتوی کردیے گئے جبکہ درجنوں ایکسرے ،الٹرا سائونڈ اور دیگر اقسام کے ٹیسٹ بھی نہیں کیے گئے جس کے نتیجے میں اسپتال آنے والے مریضوںکوشدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہڑتال کے باعث مردہ خانہ بھی بند رہا جس کی وجہ سے انتظامیہ کو ملیر جام گوٹھ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے پوسٹ مارٹم میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بدھ کو جناح اسپتال کے ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے دوسرے روز بھی ہڑتال جاری رکھی، ہڑتال کی وجہ سے جناح اسپتال کے تمام شعبہ جات بند رہے اور کسی بھی شعبے کی اوپی ڈی نہیں ہوسکی، ہڑتال کے دوسرے دن شعبہ جات میں مریضوںکو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
شعبہ حادثات معمول کے مطابق کام کرتا رہا ہے، ڈاکٹروں نے مریضوں کی مشکلات کے پیش نظرشعبہ حادثات آج بھی کھلا رکھنے کا اعلان کیا ہے، بدھ کو سیکریٹری صحت ڈاکٹرسریش کمار جناح اسپتال آئے، ڈاکٹروں کے مطالبات 24 گھنٹے میں منظور نہ کیے جانے پر ان سے معذرت کی، دوسری جانب جناح اسپتال ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جاوید جمالی نے صحافیوں کو بتایا کہ اگر ڈاکٹروں کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ڈاکٹر انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے اور جمعرات کو ہڑتال جاری رکھتے ہوئے او پی ڈی سمیت تمام شعبہ جات میں کام بند رکھیں گے ، انھوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جناح اسپتال کی ڈائریکٹر پروفیسر تسنیم احسن اورجوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرسیمی جمال کو فوری طور پر انتظامی امور کے عہدوں سے ہٹایا جا ئے اور ڈاکٹروں پر تشدد میں ملوث رینجرز اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے ۔