متحدہ کے مقتول کارکنوں کے گھروں میں صف ماتم بچھ گئی

مہتاب کی 2ماہ بعد شادی تھی لیکن سب ختم ہوگیا، بھائی ، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ

ملیر سٹی سے اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے متحدہ کے کارکن مہتاب اورفرحان کی فائل فوٹو۔ فوٹو: فائل

ملیر کے علاقے چمن کالونی میں اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں میں صف ماتم بچھ گئی۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر مقتولین کے اہلخانہ کے پیروں تلے زمین نکل گئیاور وہ دیوانہ وار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور دہاڑیں مار مار کر شدت غم سے نڈھال ہوگئے ۔


مقتول فرحان کی اہلیہ پر غشی کے دورے پڑرہے ہیں اور جب وہ ہوش میں آتی ہیں تو قاتلوں کو کوستی ہیں اور کبھی اپنے آپ کو ذمے دار ٹھہراتی ہیں۔ مقتول فرحان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ فرحان کی طبعیت صحیح نہیں تھی جس کی وجہ سے فرحان دفتر جانے سے گریز کر رہے تھے لیکن میں نے زبردستی انھیں ملازمت پر بھیج دیا تاکہ فرحان کو تنخواہ مل جائے اور گھر کی ضروریات پوری ہوسکیں لیکن انھیں کیا پتہ تھا کہ وہ گھر سے دفتر تو جائیں گے لیکن واپس نہیں آئیں گے۔ مقتول فرحان کی والدہ کو اب تک یقین ہی نہیں آرہا ہے کہ ان کا بیٹا اب اس دنیا میں نہیں ہے۔

انھوں نے کہا فرحان کا کوئی نعم البدل نہیں، اب وہ جائیں تو کس کے پاس جائیں اور اپنے بیٹے کا لہو کس کے ہاتھ پر تلاش کریں؟۔ مقتول مہتاب کے بھائی کا کہنا ہے کہ 2 ماہ بعد مہتاب کی شادی تھی اور گھر میں سب لوگ شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے لیکن سانحے کے بعد سب کچھ ختم ہو گیا۔ انھوں نے کہا کہ روزانہ بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں لیکن افسوس کہ کوئی پوچھنے والا نہیں۔ مقتولین کے ورثا نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ ان کے پیاروں کے قتل میں ملوث ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔

Recommended Stories

Load Next Story