وزیر اعظم نے اسپیکر قومی اسمبلی کو شہباز شریف کو چیئرمین PAC بنانے سے روک دیا
وزیراعظم نے اسد قیصر کو سینئر رہنماؤں کے تحفظات سے آگاہ کیا،معاملہ شاہ محمودکی واپسی تک التوامیں رکھنے کی ہدایت۔
اپوزیشن لیڈرشہباز شریف کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) بنانے کے معاملے پرتحریک انصاف میں اختلاف رائے برقرار ہے۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق جمعے کو وزیر اعظم عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصرکی ملاقات میں چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے تقررکے حوالے سے بھی بات ہوئی اور اسپیکرنے قائد حزب اختلاف کو ہی چیئرمین بنانے کی پارلیمانی روایت جاری رکھنے کی تجویزدی تاہم ذرائع کا کہناہے کہ وزیر اعظم نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی وطن واپسی تک معاملہ التوامیں رکھنے کاکہا۔
وزیراعظم نے شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے سے متعلق سینئر رہنماؤں کے تحفظات سے اسپیکر کو آگاہ کیااورانہیں چیئرمین پی اے سی کے بارے میں عملی اقدام اٹھانے سے روک دیا۔ ملاقات کے دوران ایوان کی کارروائی پربات ہوئی تو اسپیکرنے ایوان میں غیر حاضری پر وفاقی وزرا کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر نے کہاکہ وزرا کی غیر حاضری کیوجہ سے اپوزیشن کی تنقید کاسامناہے اپوزیشن کوساتھ لیکرچلنے کیلیے سینئر وزرا کومتحرک کیاجائے۔ وزیر اعظم نے اسپیکر کومسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر علی محمد خان اورفواد چوہدری کواجلاس میں بلایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلیے پارلیمانی کمیٹی کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق جمعے کو وزیر اعظم عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصرکی ملاقات میں چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے تقررکے حوالے سے بھی بات ہوئی اور اسپیکرنے قائد حزب اختلاف کو ہی چیئرمین بنانے کی پارلیمانی روایت جاری رکھنے کی تجویزدی تاہم ذرائع کا کہناہے کہ وزیر اعظم نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی وطن واپسی تک معاملہ التوامیں رکھنے کاکہا۔
وزیراعظم نے شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے سے متعلق سینئر رہنماؤں کے تحفظات سے اسپیکر کو آگاہ کیااورانہیں چیئرمین پی اے سی کے بارے میں عملی اقدام اٹھانے سے روک دیا۔ ملاقات کے دوران ایوان کی کارروائی پربات ہوئی تو اسپیکرنے ایوان میں غیر حاضری پر وفاقی وزرا کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر نے کہاکہ وزرا کی غیر حاضری کیوجہ سے اپوزیشن کی تنقید کاسامناہے اپوزیشن کوساتھ لیکرچلنے کیلیے سینئر وزرا کومتحرک کیاجائے۔ وزیر اعظم نے اسپیکر کومسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر علی محمد خان اورفواد چوہدری کواجلاس میں بلایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلیے پارلیمانی کمیٹی کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔