وزیراعظم کو ہاکی پسند نہیں تو اس پر تاحیات پابندی لگا دیں سابق اولمپئن
قومی کرکٹرز بنگلا دیش سے ہارنے پر بھی ہیرو ہیں اور ہاکی کھلاڑیوں کو معاوضے بھی نہیں ملتے، توقیر ڈار
سابق اولمپئن توقیر احمد ڈار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان قومی کھیل کے بارے میں سوچیں اور اگر ان کو یہ کھیل پسند نہیں ہے تو وہ اس گیم پرتاحیات پابندی لگا دیں۔
ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں لاس اینجلس اولمپکس 1984 کی فاتح ٹیم کے اہم رکن نے کہا کہ ہر دور میں جتنی زیادتی ہاکی کے ساتھ ہوئی ہے شاید ہی کسی کھیل کے ساتھ ہوئی ہو، یہ وہ واحد کھیل ہے جس نے ملک کو سب سے زیادہ 3 بار اولمپکس اور 4 مرتبہ ورلڈ کپ جتوایا ہے۔ میری وزیراعظم سے درخواست ہے جو خود بھی اسپورٹس مین ہیں، خدارا اگر ان کو پی ایچ ایف کے موجودہ عہدے دار پسند نہیں ہیں تو انہیں تبدیل کردیں اور اگر انہیں ہٹانا نہیں تو فیڈریشن کو پیسے دے دیں، اگر وزیراعظم کو پی ایچ ایف حکام پر اعتماد نہیں ہے تو وہ کسی اور کو فنانشنل ہیڈ بنا کر مالی معاملات اس کے حوالے کر دیں۔
توقیر احمد ڈار کا کہنا تھا کہ میں پوچھتا ہوں کہ ملک بھر میں باقی رہ جانے والے 30 سے 40 ہاکی پلیئرز اور کوچز کا کیا قصور ہے جنہیں 4 ماہ سے معاوضے ہی نہیں ملے۔ ایک طرف کرکٹ ٹیم ہے جو آخری اوور میں افغانستان سے میچ جیتی ہے اور بنگلا دیش سے بری طرح ہار جاتی ہے وہ کرکٹرز ہمارے سپر ہیرو ہیں، دوسری طرف ہاکی ٹیم ایک گول سے جاپان سے ہارتی ہیں تو سب ان کیخلاف کھڑے ہوجاتے ہیں۔اس دہری پالیسی کو اب ختم ہو جانا چاہیے۔
ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں لاس اینجلس اولمپکس 1984 کی فاتح ٹیم کے اہم رکن نے کہا کہ ہر دور میں جتنی زیادتی ہاکی کے ساتھ ہوئی ہے شاید ہی کسی کھیل کے ساتھ ہوئی ہو، یہ وہ واحد کھیل ہے جس نے ملک کو سب سے زیادہ 3 بار اولمپکس اور 4 مرتبہ ورلڈ کپ جتوایا ہے۔ میری وزیراعظم سے درخواست ہے جو خود بھی اسپورٹس مین ہیں، خدارا اگر ان کو پی ایچ ایف کے موجودہ عہدے دار پسند نہیں ہیں تو انہیں تبدیل کردیں اور اگر انہیں ہٹانا نہیں تو فیڈریشن کو پیسے دے دیں، اگر وزیراعظم کو پی ایچ ایف حکام پر اعتماد نہیں ہے تو وہ کسی اور کو فنانشنل ہیڈ بنا کر مالی معاملات اس کے حوالے کر دیں۔
توقیر احمد ڈار کا کہنا تھا کہ میں پوچھتا ہوں کہ ملک بھر میں باقی رہ جانے والے 30 سے 40 ہاکی پلیئرز اور کوچز کا کیا قصور ہے جنہیں 4 ماہ سے معاوضے ہی نہیں ملے۔ ایک طرف کرکٹ ٹیم ہے جو آخری اوور میں افغانستان سے میچ جیتی ہے اور بنگلا دیش سے بری طرح ہار جاتی ہے وہ کرکٹرز ہمارے سپر ہیرو ہیں، دوسری طرف ہاکی ٹیم ایک گول سے جاپان سے ہارتی ہیں تو سب ان کیخلاف کھڑے ہوجاتے ہیں۔اس دہری پالیسی کو اب ختم ہو جانا چاہیے۔