سابق جج کو قتل کے جرم میں سزائے موت سنادی گئی

مقدمے کا فیصلہ سنانے کے لیے سکندرلاشاری کو حیدرآباد جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا

عاقب شاہانی کو 19 فروری 2014 میں جامشورو میں قتل کیا گیا تھا فوٹو: فائل

KARACHI:
انسداد دہشت گردی عدالت نے سیشن جج جیکب آباد کے بیٹے عاقب شاہانی کے قتل کے جرم میں سابق سیشن جج سکندر لاشاری کو سزائے موت سنادی۔

سیشن جج جیکب آباد خالد شاہانی کے بیٹے عاقب شاہانی کو 19 فروری 2014 میں جامشورو میں قتل کیا گیا تھا۔ کیس کے مرکزی ملزم سابق سیشن جج سکندر لاشاری تھے۔


کیس کی سماعت کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی، سماعت کے دوران 20 سے زائد گواہان کے بیانات قلمبند کئے گئے، تفتیش اور شواہد سے یہ بات سامنے آئی کہ سابق سیشن جج مٹھی سکندر لاشاری اور سیشن جج جیکب آباد کے درمیان خاندانی تنازع تھا۔ عاقب شاہانی کو بھی اسی تنازع کے باعث قتل کیا گیا۔

مقدمے کا فیصلہ سنانے کے لیے سکندرلاشاری کو حیدرآباد جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے تمام ثبوتوں اور شواہد کی بنیاد پر عاقب شاہانی کے قتل کے جرم میں سابق سیشن جج سکندر لاشاری اورعرفان بنگالی کو سزائے موت سنادی۔ قانون کے مطابق مجرمان اپنی سزا کے خلاف ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں اپیل کرسکتے ہیں۔
Load Next Story