شہباز شریف تیسری مرتبہ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب
شہباز شریف نے 300 جبکہ تحریک انصاف کے محمود الرشید نے 34 ووٹ حاصل کئے .
NEW DEHLI:
مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں شہباز شریف تیسری مرتبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے۔
اسپیکر رانا اقبال کی سربراہی میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس نصف گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اسپیکر نے نو منتخب رکن اسمبلی جمال لغاری سے حلف لیا، جس کے بعد اسپیکر نے قائد ایوان کے انتخاب کے لئے باقاعدہ اعلان کیا، انہوں نے ایوان کے باہر موجود ارکان کو اندر آنے کی ہدایت کی اور وقت مقررہ پر ارکان کو بلانے کے کے لئے گھنٹیاں بجائی گئیں جس کے بعد ایوان کے دروازے بند کردیئے گئے، نئے قائد ایوان کا انتخاب ارکان کی تقسیم کی بنیاد پر ہوا۔ شہباز شریف کی حمایت کرنے والے ارکان اسمبلی کے لئے اسپیکر کے دائیں جانب لابی جبکہ محمود الرشید کے حمایتی ارکان کے لئے بائیں جانب لابی مختص کی گئی۔
رائے شماری مکمل ہونے کے بعد اسپیکر رانا اقبال نے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق شہباز شریف نے 300 جبکہ تحریک انصاف کے محمود الرشید نے 34 ووٹ حاصل کئے ۔ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
23ستمبر 1951 کو لاہور میں پیدا ہونے والے شہباز شریف نے 1990 میں لاہور سے قومی اسمبلی منتخب ہوئے تاہم 1993 کے انتخابات میں وہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بنے اور انتہائی فعال کردار ادا کیا، 1997 میں پہلی بار وزیراعلی پنجاب کاعہدہ سنبھالا۔ وہ بارہ اکتوبر 1999 کو پرویز مشرف کی جانب سے ان کی بھی حکومت ختم کرکے انہیں جیل بھیج دیا گیا، اپنے بڑے بھائی نواز شریف کے ہمراہ 2007 تک سعودی عرب اور لندن میں جلا وطن رہے ۔ 2008 کے انتخابات میں پنجاب اسمبلی میں 371 کے ایوان میں 258ارکان کے ووٹ حاصل کرکے دوسری مرتبہ وزیراعلی پنجاب منتخب ہوگئے۔
شہباز شریف نےاپنے دوسرے دور حکومت میں میٹروبس، دانش اسکول اور نوجوانوں میں لیپ ٹاپ و سولر لیمپس کی تقسیم جیسے منصوبوں اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے مختلف اوقات میں مختلف وقت دینے پر بڑی شہرت پائی۔ مسلم لیگ ن کو بھرپور مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار تک پہنچانے والے عوام پر امید ہیں کہ پنجاب کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے شہباز شریف دن رات کام کریں گے اور بہتر حکمرانی کی نئی مثال سامنے آئے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں شہباز شریف تیسری مرتبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے۔
اسپیکر رانا اقبال کی سربراہی میں پنجاب اسمبلی کا اجلاس نصف گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اسپیکر نے نو منتخب رکن اسمبلی جمال لغاری سے حلف لیا، جس کے بعد اسپیکر نے قائد ایوان کے انتخاب کے لئے باقاعدہ اعلان کیا، انہوں نے ایوان کے باہر موجود ارکان کو اندر آنے کی ہدایت کی اور وقت مقررہ پر ارکان کو بلانے کے کے لئے گھنٹیاں بجائی گئیں جس کے بعد ایوان کے دروازے بند کردیئے گئے، نئے قائد ایوان کا انتخاب ارکان کی تقسیم کی بنیاد پر ہوا۔ شہباز شریف کی حمایت کرنے والے ارکان اسمبلی کے لئے اسپیکر کے دائیں جانب لابی جبکہ محمود الرشید کے حمایتی ارکان کے لئے بائیں جانب لابی مختص کی گئی۔
رائے شماری مکمل ہونے کے بعد اسپیکر رانا اقبال نے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق شہباز شریف نے 300 جبکہ تحریک انصاف کے محمود الرشید نے 34 ووٹ حاصل کئے ۔ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
23ستمبر 1951 کو لاہور میں پیدا ہونے والے شہباز شریف نے 1990 میں لاہور سے قومی اسمبلی منتخب ہوئے تاہم 1993 کے انتخابات میں وہ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بنے اور انتہائی فعال کردار ادا کیا، 1997 میں پہلی بار وزیراعلی پنجاب کاعہدہ سنبھالا۔ وہ بارہ اکتوبر 1999 کو پرویز مشرف کی جانب سے ان کی بھی حکومت ختم کرکے انہیں جیل بھیج دیا گیا، اپنے بڑے بھائی نواز شریف کے ہمراہ 2007 تک سعودی عرب اور لندن میں جلا وطن رہے ۔ 2008 کے انتخابات میں پنجاب اسمبلی میں 371 کے ایوان میں 258ارکان کے ووٹ حاصل کرکے دوسری مرتبہ وزیراعلی پنجاب منتخب ہوگئے۔
شہباز شریف نےاپنے دوسرے دور حکومت میں میٹروبس، دانش اسکول اور نوجوانوں میں لیپ ٹاپ و سولر لیمپس کی تقسیم جیسے منصوبوں اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے مختلف اوقات میں مختلف وقت دینے پر بڑی شہرت پائی۔ مسلم لیگ ن کو بھرپور مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار تک پہنچانے والے عوام پر امید ہیں کہ پنجاب کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے شہباز شریف دن رات کام کریں گے اور بہتر حکمرانی کی نئی مثال سامنے آئے گی۔