بھارت میں دہشت گردی پاکستان سے آتی ہے سشما سوراج کی ہرزہ سرائی
مذاکرات نہ ہونے کا الزام بھارت پر عائد کرنا درست نہیں مذاکرات پاکستان ہی کی وجہ سے ممکن نہ ہوئے، بھارتی وزیر خارجہ
بھارتی وزیر خارجہ نے پاکستان کے خلاف شدید ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں دہشت گردی پاکستان سے آتی ہے اور اسامہ بن لادن کا پاکستان میں پایا جانا اس کا ثبوت ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے 73 ویں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ نے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی اور کہا کہ دہشت گردی کا ناسور دنیا بھر میں پھیل چکا ہے لیکن بھارت میں دہشت گردی پاکستان کی طرف سے آتی ہے، القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا پاکستان میں پایا جانا اس بات کا واضح ثبوت ہے جب کہ ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ اب بھی آزاد ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سے مذاکرات کے لیے فرار کا الزام بھارت پر عائد کرنا درست نہیں، بھارت کے خلاف پراپیگنڈا کرنا پاکستان کی عادت ہے، مذاکرات کا عمل پاکستان ہی کے باعث ممکن نہ ہوا ہم نے پاکستان میں نومنتخب حکومت کی مذاکرات کی دعوت قبول کی لیکن کشمیر کے حالات کے باعث مذاکرات ملتوی کیے۔
سشما سوراج نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت دہشت گردوں کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کرتی ہے، اقوام متحدہ کا اثرو رسوخ کم ہوتا جا رہا ہے اس لیے اقوام متحدہ میں تبدیلیاں کی جانی چاہئیں۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے 73 ویں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ نے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی اور کہا کہ دہشت گردی کا ناسور دنیا بھر میں پھیل چکا ہے لیکن بھارت میں دہشت گردی پاکستان کی طرف سے آتی ہے، القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا پاکستان میں پایا جانا اس بات کا واضح ثبوت ہے جب کہ ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ اب بھی آزاد ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سے مذاکرات کے لیے فرار کا الزام بھارت پر عائد کرنا درست نہیں، بھارت کے خلاف پراپیگنڈا کرنا پاکستان کی عادت ہے، مذاکرات کا عمل پاکستان ہی کے باعث ممکن نہ ہوا ہم نے پاکستان میں نومنتخب حکومت کی مذاکرات کی دعوت قبول کی لیکن کشمیر کے حالات کے باعث مذاکرات ملتوی کیے۔
سشما سوراج نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت دہشت گردوں کی یاد میں ڈاک ٹکٹ جاری کرتی ہے، اقوام متحدہ کا اثرو رسوخ کم ہوتا جا رہا ہے اس لیے اقوام متحدہ میں تبدیلیاں کی جانی چاہئیں۔