ضرورت پڑنے پر پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی جائےگی سپریم کورٹ

پرویزمشرف کے 1999 کے اقدام کی پارلیمنٹ اور عدالت نے توثیق کی تھی پھر آرٹیکل 6 کا اطلاق کیسے کیا جائے،جسٹس خلجی عارف

پارلیمنٹ نے 3 نومبر 2007 کے ایمرجنسی کے نفاذ کی توثیق نہیں کی، جسٹس جواد ایس خواجہ۔ فوٹو: فائل

غداری کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت ضرورت پڑنے پر کارروائی کی جائے گی۔


جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اے کے ڈوگر نے اپنے دلائل مکمل کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ پارلیمنٹ کسی غیر آئینی اقدام کی توثیق نہیں کرسکتی، اس موقع پر جسٹس خلجی عارف حسین نے استفسار کیا کہ پرویزمشرف کے 1999 کے اقدام کی پارلیمنٹ اور عدالت نے توثیق کی تھی، پھر آرٹیکل 6 کا اطلاق کیسے کیا جائے۔

سماعت کے دوران سابق صدر کے وکیل احمد رضا قصوری نے اپنے دلائل میں کہا کہ نئی حکومت قائم ہوچکی ہے اس سلسلے میں اس کا موقف بھی لیا جائے، جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ سابق صدر کی جانب سے پارلیمنٹ نے3نومبر 2007 کے ایمرجنسی کے نفاذ کی توثیق نہیں کی، ضرورت پڑنے پر سابق صدر کے خلاف آرٹیکل 6 کا اطلاق کیا جاسکتا ہے، کیس کی مزید سماعت 24 جون تک ملتوی کردی گئی۔
Load Next Story