پاکستان نے بھارتی وزیرداخلہ کے بھارت میں دہشتگردی پھیلانے کے الزام کو مسترد کردیا
ڈرون حملے غیر سودمند اور پاكستان كی خود مختاری اور علاقائی سالمیت كی خلاف ورزی ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
پاكستان نے بھارتی وزیر داخلہ کے بھارت میں دہشت گردی پھیلانے کے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
دفتر خارجہ كے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے ہفتہ وار پریس بریفنگ كے دوران بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے كے الزامات كی سختی سے تردید كی اور ان كے بیان كو غیر ضروری اور غیر سود مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح كے الزامات دونوں ممالک كے درمیان تعلقات كو معمول پر لانے كی كوششوں كو نقصان پہنچا سكتے ہیں۔ انہوں نے كہا كہ پاكستان خود دہشت گردی كا شكار ہے اور اس نے دہشت گردی كے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی حكومت سے مطالبہ كیا كہ وہ الزام تراشی سے قبل شواہد پیش كرے، بھارتی وزیر داخلہ كے بیان كے اوقات نامناسب ہیں كیونكہ پاكستان كی نئی قیادت بھارت كے ساتھ تعلقات كو معمول پر لانے كی خواہش ظاہر كر چكی ہے اور تعلقات بڑھانے اور جموں وكشمیر كے بنیادی مسئلہ سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات كو حل كرنے كی ضرورت ہے۔ ترجمان نے ڈرون حملوں كو بھی غیر سودمند اور پاكستان كی خود مختاری اور علاقائی سالمیت كی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے كہا كہ وزیراعظم نواز شریف اس حوالے سے پاكستان كا مؤقف پیش کرچکے ہیں کہ ڈرون حملوں کا باب اب ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے روایتی ہرزہ سرائی کرتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ اس کی خفیہ ایجنسیاں بھارتی پنجاب میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں مدد دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی پنجاب میں گزشتہ کچھ دنوں میں علیحدگی پسند سکھوں کی جانب سے کئے جانے والے حملوں میں تیزی آئی ہے اور سکھ نوجوانوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی تربیت دی جا رہی ہے۔
دفتر خارجہ كے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے ہفتہ وار پریس بریفنگ كے دوران بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے كے الزامات كی سختی سے تردید كی اور ان كے بیان كو غیر ضروری اور غیر سود مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح كے الزامات دونوں ممالک كے درمیان تعلقات كو معمول پر لانے كی كوششوں كو نقصان پہنچا سكتے ہیں۔ انہوں نے كہا كہ پاكستان خود دہشت گردی كا شكار ہے اور اس نے دہشت گردی كے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی حكومت سے مطالبہ كیا كہ وہ الزام تراشی سے قبل شواہد پیش كرے، بھارتی وزیر داخلہ كے بیان كے اوقات نامناسب ہیں كیونكہ پاكستان كی نئی قیادت بھارت كے ساتھ تعلقات كو معمول پر لانے كی خواہش ظاہر كر چكی ہے اور تعلقات بڑھانے اور جموں وكشمیر كے بنیادی مسئلہ سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات كو حل كرنے كی ضرورت ہے۔ ترجمان نے ڈرون حملوں كو بھی غیر سودمند اور پاكستان كی خود مختاری اور علاقائی سالمیت كی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے كہا كہ وزیراعظم نواز شریف اس حوالے سے پاكستان كا مؤقف پیش کرچکے ہیں کہ ڈرون حملوں کا باب اب ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے روایتی ہرزہ سرائی کرتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ اس کی خفیہ ایجنسیاں بھارتی پنجاب میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں مدد دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی پنجاب میں گزشتہ کچھ دنوں میں علیحدگی پسند سکھوں کی جانب سے کئے جانے والے حملوں میں تیزی آئی ہے اور سکھ نوجوانوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی تربیت دی جا رہی ہے۔