54 کنال پرمحیط گورنر ہاؤس مری میں گولڈ پلیٹڈ واش رومز
دیکھ بھال کے لیے77ملازمین،سالانہ خرچ 3 کروڑ ہے،ایم این اے صداقت عباسی
54 کنال پر محیط گورنر ہاؤس مری میں گولڈ پلیٹڈ واش رومز نصب ہیں۔
مری میں واقع چون کنال پر محیط گورنر ہاؤس کو عوام کیلیے کھول دیا گیا ہے جب کہ مقامی قیادت کا کہنا ہے سابق حکمرانوں نے یہاں اپنی عیاشی کیلیے سونے کے پانی چڑھے واش رومز بنوارکھے ہیں۔
انگریز دور کی یادگار اور حکمرانوں کے تسلط کی نشانی گورنر ہاؤس مری میں آج پاکستان کے وہ غریب لوگ بھی گھوم پھر رہے ہیں جن کو پہلے اس عمارت میں گھسنے کی اجازت بھی نہیں تھی، لوگ یہاں آکر بہت خوش دکھائی دی رہے تھے۔مری میں یہ عمارت 1902میں انگریزوں نے بنائی، 1954میں اسکی دوبارہ تزئین و آرائش کی گئی، اور گورنر جنرل غلام محمد نے پہلی مرتبہ اسے گورنر ہاؤس کا رتبہ دیااور پہلی مرتبہ قیام بھی کیا، ان کے بعد آنیوالے حکمرانوں نے بھی اس خوبصورت جگہ کو اپنا مسکن بنایا۔
ایوب خان ہوں یا ذوالفقار علی بھٹو اپنے فرصت کے لمحات اس پرتعیش جگہ پر گزارنے کیلیے آتے رہے، اس وقت اسے سٹیٹ گیسٹ ہاؤس کا درجہ دے دیا گیا، سابق صدر ضیاء الحق کے دورمیں اس عمارت کو صدارتی کیمپ آفس کا درجہ بھی دیا گیا۔
مری میں واقع چون کنال پر محیط گورنر ہاؤس کو عوام کیلیے کھول دیا گیا ہے جب کہ مقامی قیادت کا کہنا ہے سابق حکمرانوں نے یہاں اپنی عیاشی کیلیے سونے کے پانی چڑھے واش رومز بنوارکھے ہیں۔
انگریز دور کی یادگار اور حکمرانوں کے تسلط کی نشانی گورنر ہاؤس مری میں آج پاکستان کے وہ غریب لوگ بھی گھوم پھر رہے ہیں جن کو پہلے اس عمارت میں گھسنے کی اجازت بھی نہیں تھی، لوگ یہاں آکر بہت خوش دکھائی دی رہے تھے۔مری میں یہ عمارت 1902میں انگریزوں نے بنائی، 1954میں اسکی دوبارہ تزئین و آرائش کی گئی، اور گورنر جنرل غلام محمد نے پہلی مرتبہ اسے گورنر ہاؤس کا رتبہ دیااور پہلی مرتبہ قیام بھی کیا، ان کے بعد آنیوالے حکمرانوں نے بھی اس خوبصورت جگہ کو اپنا مسکن بنایا۔
ایوب خان ہوں یا ذوالفقار علی بھٹو اپنے فرصت کے لمحات اس پرتعیش جگہ پر گزارنے کیلیے آتے رہے، اس وقت اسے سٹیٹ گیسٹ ہاؤس کا درجہ دے دیا گیا، سابق صدر ضیاء الحق کے دورمیں اس عمارت کو صدارتی کیمپ آفس کا درجہ بھی دیا گیا۔