فائنل کا بھوت بنگلہ دیشی اعصاب پر سوار ہونے لگا

فیصلہ کن لمحات میں جیت سے ہی یہ بیماری دور ہوگی، کپتان مشرفی مرتضی۔

فیصلہ کن لمحات میں جیت سے ہی یہ بیماری دور ہوگی، کپتان مشرفی مرتضی۔ فوٹو: فائل

فائنل کا بھوت بنگلہ دیشی اعصاب پر سوار ہونے لگا۔

کپتان مشرفی مرتضیٰ نے آخر میں اعصاب کی جنگ ہارنے کو دماغی رکاوٹ قرار دے دیا۔ وہ کہتے ہیں کہ فیصلہ کن لمحات میں جیت سے ہی یہ بیماری دور ہوگی۔

یاد رہے کہ ایشیا کپ کے فائنل میں بھارت نے آخری گیند پر بائی کے رن پر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، یہ پہلا موقع نہیں جب بنگلہ دیشی ٹیم تقریباً جیتے ہوئے میچ آخری اوور میں ہاری ہو، اس سے پہلے بھی کئی بار ہوچکا جس میں یہ تازہ ایڈیشن ہوا ہے۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں برس بنگلہ دیش نے تین ایونٹس کے فائنل ایسے ہی ہارے ہیں، جن میں سے ایک سال کے آغاز پر ون ڈے ٹرائنگولر سیریز کے فائنل میں سری لنکا سے شکست تھی، اس سیریزکی تیسری ٹیم زمبابوے تھی جبکہ مارچ میں سری لنکا میں کھیلے گئی ٹوئنٹی 20 ٹرائنگولر سیریز کے فائنل میں ایسے ہی دلچسپ معرکے کے بعد آخر میں بنگال ٹائیگرز کو بھارت کے ہاتھوں شکست ہوگئی تھی۔

دبئی سے وطن واپسی پر بنگلہ دیشی کپتان مشرفی مرتضی کا کہنا تھاکہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر ہم ایک بار ایسا کلوز میچ جیت گئے تو پھر ایسا نہیں ہوگا، اس کے بعد ہمارے لیے مقابلہ کرنا آسان ہوجائے گا، میں سمجھتا ہوں یہ کہ کوئی دماغی رکاوٹ جیسا مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کیلیے ہمیں ٹورنامنٹ جیتنے کی ضرورت ہے۔ ان کی ٹیم کو اب ایسی کسی صورتحال سے نمٹنے کا اگلا موقع اکتوبر نومبر میں مل سکتا ہے جب وہ زمبابوے کی 3 ون ڈے اور 2 ٹیسٹ میچز کیلیے میزبانی کریں گے۔

مشرفی کہتے ہیں کہ انھیں اس بات کا افسوس ہے کہ ان کی ٹیم ایک بار پھر آخری اوور کے دبائو سے باہر نہیں آسکی مگر اس کے ساتھ انھوں نے اپنے کھلاڑیوں پر زور دیا کہ جس اسپرٹ کا مظاہرہ انھوں نے ایشیا کپ میں کیا، ویسا ہی فائٹنگ کا جذبہ وہ آنے والے مقابلوں میں بھی قائم رکھیں۔

 
Load Next Story