وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر فائرنگ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی جارحیت کا نمونہ ہے، قرارداد کا متن
ISLAMABAD:
وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیر اعظم فاروق حیدر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزبِ اختلاف شہبازشریف نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے نجی ہیلی کاپٹر پر فائرنگ بھارتی فورسزکی مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی جارحیت کا نمونہ ہے، جس کی ایوان مذمت کرتا ہے، بھارتی فورسز کی فائرنگ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سویلین ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ ریاستی حملہ ہے، عالمی ادارے بھارتی جارحیت کا نوٹس لیں۔
قرارداد کی منظوری کے بعد وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان کا کہنا تھا کہ آج ایوان میں حکومت اور اپوزیشن نہیں بلکہ پاکستانی قوم ایک ساتھ پیغام دے رہی ہے کہ بھارتی فورسز نے وزیر اعظم آزاد کشمیر پر نہیں پورے پاکستان پرحملہ کیا جس کا ہم بھرپورجواب دینے کی ہمت اور صلاحیت رکھتے ہیں۔
علی محمد کا کہنا تھا کہ ہمارے صبر کو نہ آزمایا جائے، بھارت کو 1965ء کی جنگ کا سبق یاد ہونا چاہیے، بھارت یاد رکھے جب ہم نعرہ تکبیر لگاتے ہیں تو پھر جیت ہماری ہوتی ہے۔ اس موقع پر علی محمد خان نے ایوان میں تکبیر کا زوردار نعرہ بھی لگایا، جس کا ایوان میں موجود تمام ارکان نے جواب دیا۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیر اعظم فاروق حیدر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ قرارداد مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزبِ اختلاف شہبازشریف نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر آزاد کشمیر کے وزیر اعظم کے نجی ہیلی کاپٹر پر فائرنگ بھارتی فورسزکی مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی جارحیت کا نمونہ ہے، جس کی ایوان مذمت کرتا ہے، بھارتی فورسز کی فائرنگ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سویلین ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ ریاستی حملہ ہے، عالمی ادارے بھارتی جارحیت کا نوٹس لیں۔
قرارداد کی منظوری کے بعد وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان کا کہنا تھا کہ آج ایوان میں حکومت اور اپوزیشن نہیں بلکہ پاکستانی قوم ایک ساتھ پیغام دے رہی ہے کہ بھارتی فورسز نے وزیر اعظم آزاد کشمیر پر نہیں پورے پاکستان پرحملہ کیا جس کا ہم بھرپورجواب دینے کی ہمت اور صلاحیت رکھتے ہیں۔
علی محمد کا کہنا تھا کہ ہمارے صبر کو نہ آزمایا جائے، بھارت کو 1965ء کی جنگ کا سبق یاد ہونا چاہیے، بھارت یاد رکھے جب ہم نعرہ تکبیر لگاتے ہیں تو پھر جیت ہماری ہوتی ہے۔ اس موقع پر علی محمد خان نے ایوان میں تکبیر کا زوردار نعرہ بھی لگایا، جس کا ایوان میں موجود تمام ارکان نے جواب دیا۔