ججزنظربندی کیسآئندہ سماعت پرفرد جرم عائد کیے جانیکا امکان
پرویز مشرف کوچالان کی نقول فراہم کردی گئیں،درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی
ججز نظربندی کیس میںپرویزمشرف کوچالان کی نقول فراہم کردی گئی۔ آئندہ سماعت پرسابق صدرکیخلاف فردجرم عائد کیے جانے کاامکان ہے۔
اسلام آبادہائی کورٹ کی منظوری اورنوٹیفکیشن کے بعدججزنظر بندی کیس کی چک شہزادسب جیل میںپہلی سماعت ہوئی۔ انسداددہشتگری عدالت نے سابق صدرکومقدمے کی نقول تقسیم کیںجسکے بعدسماعت پندرہ جون ملتوی کردی گئی،آئندہ پیشی پرسابق صدرپرویزمشرف کیخلاف فردجرم عائدکیے جانیکاامکان ہے۔ پولیس نے مقدمے کانامکمل چالان عدالت میںجمع کرادیا،دوسری جانب اسلام آبادہائی کورٹ کے جسٹس ریاض احمدخان اورجسٹس نورالحق این قریشی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست ضمانت کی سماعت 11 جون تک ملتوی کردی جمعرات کوعدالت میںدرخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پرسپیشل پبلک پراسیکیوٹرعامرندیم تابش نے عدالت کوبتایاکہ ججزنظربندی کیس میںپرویزمشرف کے خلاف براہ راست کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا،صرف اخباری تراشے اور23 وکلاء کے بیانات اورسابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے اسمبلی میںپہلے خطاب کی وڈیوہے جس میں انھوں کہا تھا کہ وہ آج ججزکی رہائی کاحکم دیتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے 7 ججوںکے بیانات کیلئے عدالت عظمیٰ کے رجسٹرارکوخط لکھاہے جس کاکوئی مثبت جواب نہیںملا۔ پرویزمشرف کے وکیل الیاس صدیقی ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ 3 نومبرکوایمرجنسی کے نفاذ کے بعدججزکوپی سی اوکے تحت نیاحلف اٹھانے کاکہاگیانہ کہ انھیں گرفتارکرنے کاحکم دیاگیا۔ بعض ججزنے پی سی اوکے تحت نیاحلف لے لیااوربعض نے نہیںلیا۔ پرویز مشرف نے ججزکی نظربندی کیلیے کوئی براہ راست حکم جاری نہیںکیا۔ فاضل عدالت نے مزیدسماعت منگل 11 جون تک ملتوی کرتے ہوئے انھیںتمام متعلقہ دستاویزات عدالت میںجمع کرانے کا حکم دیاہے،اْدھراین این آئی کے مطابق اکبربگٹی قتل کیس کی سماعت کوئٹہ کی انسداددہشت گردی کی عدالت میںہوئی،جوپرویزمشرف کے وکیل کی عدم حاضری کے باعث دس جون تک ملتوی کردی گئی۔
اسلام آبادہائی کورٹ کی منظوری اورنوٹیفکیشن کے بعدججزنظر بندی کیس کی چک شہزادسب جیل میںپہلی سماعت ہوئی۔ انسداددہشتگری عدالت نے سابق صدرکومقدمے کی نقول تقسیم کیںجسکے بعدسماعت پندرہ جون ملتوی کردی گئی،آئندہ پیشی پرسابق صدرپرویزمشرف کیخلاف فردجرم عائدکیے جانیکاامکان ہے۔ پولیس نے مقدمے کانامکمل چالان عدالت میںجمع کرادیا،دوسری جانب اسلام آبادہائی کورٹ کے جسٹس ریاض احمدخان اورجسٹس نورالحق این قریشی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست ضمانت کی سماعت 11 جون تک ملتوی کردی جمعرات کوعدالت میںدرخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پرسپیشل پبلک پراسیکیوٹرعامرندیم تابش نے عدالت کوبتایاکہ ججزنظربندی کیس میںپرویزمشرف کے خلاف براہ راست کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا،صرف اخباری تراشے اور23 وکلاء کے بیانات اورسابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے اسمبلی میںپہلے خطاب کی وڈیوہے جس میں انھوں کہا تھا کہ وہ آج ججزکی رہائی کاحکم دیتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے 7 ججوںکے بیانات کیلئے عدالت عظمیٰ کے رجسٹرارکوخط لکھاہے جس کاکوئی مثبت جواب نہیںملا۔ پرویزمشرف کے وکیل الیاس صدیقی ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ 3 نومبرکوایمرجنسی کے نفاذ کے بعدججزکوپی سی اوکے تحت نیاحلف اٹھانے کاکہاگیانہ کہ انھیں گرفتارکرنے کاحکم دیاگیا۔ بعض ججزنے پی سی اوکے تحت نیاحلف لے لیااوربعض نے نہیںلیا۔ پرویز مشرف نے ججزکی نظربندی کیلیے کوئی براہ راست حکم جاری نہیںکیا۔ فاضل عدالت نے مزیدسماعت منگل 11 جون تک ملتوی کرتے ہوئے انھیںتمام متعلقہ دستاویزات عدالت میںجمع کرانے کا حکم دیاہے،اْدھراین این آئی کے مطابق اکبربگٹی قتل کیس کی سماعت کوئٹہ کی انسداددہشت گردی کی عدالت میںہوئی،جوپرویزمشرف کے وکیل کی عدم حاضری کے باعث دس جون تک ملتوی کردی گئی۔